ملک بھر میں آج یوم دفاع و شہداء ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے
- 06, ستمبر , 2024
نیوز ٹوڈے : وطن عزیز کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء اور سپوتوں کو سلام پیش کرنے کے لیے آج ملک بھر میں یوم دفاع و شہدا بھرپور جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔ملک بھر میں یوم دفاع کے موقع پر دن کا آغاز توپوں کی سلامی اور مساجد میں دعاؤں سے ہوا۔
اس وقت مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب جاری ہے۔آج کا دن ہمیں 6 ستمبر 1965 کی جنگ کی یاد دلاتا ہے جب بزدل دشمن نے بین الاقوامی سرحد عبور کر کے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا لیکن پاک فوج نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا۔
یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب آج رات 8 بجے جی ایچ کیو میں ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی شرکت کرے گی۔مرکزی تقریب کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف یادگار شہداء پر پھول چڑھائیں گے، تقریب سے وزیراعظم اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی خطاب کریں گے۔
6 ستمبر کے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ یہ دن ہمیں ملکی خودمختاری کے دفاع کے لیے غیر متزلزل قومی عزم کی یاد دلاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افواج ملکی خود مختاری، ملکی سالمیت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، خطے میں پائیدار امن کشمیری عوام کی حالت زار کے حل سے ہی ممکن ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ مسلح افواج کی عظیم کاوشوں نے 6 ستمبر 1965 کو حملہ آور دشمن کو شکست دی، مسئلہ کشمیر کا عدم حل خطے میں امن و ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔
59 ویں یوم دفاع و شہدا کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، چیفس آف سروسز اور مسلح افواج پاکستان نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج ہم 1965 کی جنگ کی فاتحانہ میراث کو فخر کے ساتھ یاد کر رہے ہیں، جو قوم کی ناقابل تسخیر ہے۔
59 سال قبل افواج پاکستان نے فیصلہ کن انداز میں دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بناتے ہوئے ایک ایسی فتح حاصل کی جو تاریخ میں ہمیشہ لکھی جائے گی۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ 1965 کی جنگ امید کی کرن تھی، جس نے مصیبت کے وقت قوم کے استقامت اور عزم کی مثال دی۔
تبصرے