'پارلیمنٹ رہائش کی جگہ نہیں' رانا ثنا نے رات گئے پی ٹی آئی اراکین کی وہاں موجودگی پر سوال اٹھایا
- 11, ستمبر , 2024
نیوز ٹوڈے : وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناء اللہ نے رات گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار ارکان کی پارلیمنٹ میں موجودگی پر سوالات اٹھائے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کی عمارت رہائش کی جگہ نہیں، دفتری اوقات کے بعد وہاں سیکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ کسی کو رکنے کی اجازت نہیں ہے۔رانا ثناء نے سوال اٹھایا کہ سیکیورٹی اسٹاف نے ارکان پارلیمنٹ کو وہاں رکنے کی اجازت کیوں دی؟ ان ارکان کی پارلیمنٹ میں موجودگی کے بارے میں سپیکر کو کیوں نہیں بتایا؟
انہوں نے کہا کہ کل تک تحریک انصاف کے رہنما کہہ رہے تھے کہ غلط تقریر ہو تو مقدمہ درج کرو۔ پی ٹی آئی کے ارکان جو کر رہے ہیں وہ سی سی ٹی وی میں موجود نہیں۔رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ گرفتار ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے گئے ہیں، وہ قومی اسمبلی میں پیش ہوں اور ثابت کریں کہ انہیں پارلیمنٹ کے اندر سے کالی گاڑیوں اور کالی کاروں نے گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ثابت کرنے کی ذمہ داری ان لوگوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے یہ الزام لگایا ہے، انکوائری رپورٹ سامنے آنے کے بعد وزیراعظم کی ذمہ داری ہے، وہ اسے پورا کریں گے اور سپیکر حکومت کو جو مشورہ دیں گے۔ اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ جس طرح پارلیمنٹ پر دھاوا بولا گیا، نقاب پوش سیاہ کاروں میں آئے، بجلی کاٹ دی گئی اور ہمارے اراکین اسمبلی کو ایک ایک کرکے دروازے کھٹکھٹا کر گرفتار کیا گیا۔ یہ عمل وفاقی حکومت کی اجازت سے ہی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ پر حملے کے پیچھے وزیر اعظم شہباز شریف کا ہاتھ نہیں تو کیا وہ استعفیٰ دیں گے کیونکہ ان کے ماتحت وزیر داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو نہیں معلوم کہ حملے کے پیچھے کون ہے؟انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ یہ کہہ کر وزیراعظم کو نہیں بچا سکتے کہ ان کا پارلیمنٹ ہاؤس پر کوئی اختیار نہیں، پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہونے والے کون لوگ تھے۔
تبصرے