نظام چلتا رہے گا اور حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، اہم شخصیات پر اعتماد

اہم شخصیات

نیوز ٹوڈے :     اہم شخصیات کو یقین ہے کہ موجودہ نظام جاری رہے گا اور بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی مدت پوری کرے گا۔یقین رکھیں، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور کسی کو سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نظام کی حمایت اور تسلسل کو یقینی بنانے کے علاوہ ملک کی معاشی بحالی کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جس تبدیلی کا انتظار تھا وہ آچکی ہے اور آپ کو معیشت سمیت تمام شعبوں میں بہتری نظر آئے گی، اردگرد کیا ہورہا ہے اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ اہم افراد کو یقین ہے کہ ملکی معاملات مثبت انداز میں آگے بڑھیں گے اور کسی کو اقتصادی سلامتی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو کمزور کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

 پی ٹی آئی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مفاہمت کا کوئی امکان نظر نہیں آتا، اہم شخصیات کا اعتماد پی ٹی آئی کے اس موقف سے متصادم ہے کہ نئے چیف جسٹس کی پاکستان آمد کے بعد شہباز شریف کی حکومت قائم نہیں رہے گی۔

اس سے شہباز حکومت اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی قسم کی رسہ کشی کا تاثر بھی ختم ہو جاتا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کی حکومت کے دوران بنائی گئی قومی سلامتی پالیسی میں اقتصادی تحفظ کو پاکستان کی قومی سلامتی کے بنیادی اصولوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔

پالیسی پائیدار اور جامع ترقی اور مالیاتی خوشحالی کے ذریعے اقتصادی سلامتی اور آزادی کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔یہ پالیسی قومی سلامتی سے جڑے تین بڑے اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پرعزم تھی، یعنی بیرونی عدم توازن، سماجی و اقتصادی عدم مساوات اور پاکستان کے ترقی یافتہ اور کم ترقی یافتہ خطوں کے درمیان جغرافیائی عدم مساوات۔

پالیسی کے مقاصد میں تجارت، سرمایہ کاری اور رابطوں کے لیے اقتصادی طور پر اہم مقامات کو چینلائز کرنا، مارکیٹ پر مبنی توانائی کے شعبے کی طرف بڑھنا اور توانائی کے ذرائع اور مقامی توانائی کے وسائل تک قابل اعتماد بین الاقوامی رسائی کو یقینی بنانا شامل ہے۔ اس میں ترقی کو ترجیح دینا اور سستی معیاری تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانا شامل ہے، جو عالمی سطح پر مسابقتی انسانی وسائل پیدا کرنے کے لیے تکنیکی جدت کے دور کا آغاز کرے گا۔ ملک کی معاشی سلامتی کے تحفظ کے لیے عمران خان کی حکومت اور موجودہ حکومت میں ملکی معیشت کی بحالی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔

ملٹری اسٹیبلشمنٹ سویلین حکومتوں کو دوست ممالک سے قرضوں کے حصول کے ساتھ ساتھ ملک کی مالی حالت بہتر بنانے میں مکمل تعاون کی پیشکش کرتی رہی ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+