دسمبر تک حکومت ختم ہوتے دیکھ رہے ہیں، اسد قیصر
- 08, اکتوبر , 2024
نیوز ٹوڈے: سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے ارکان کو آئینی ترامیم کے لیے 12 کروڑ روپے تک کی پیشکش کی گئی ہے۔اسد قیصر نےکہا ہے کہ آئینی ترامیم کے لیے ہمارے اراکین پارلیمنٹ کو خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور 12 کروڑ روپے تک کی پیشکش کی گئی ہے۔ . . وانا کے ایم این اے کو خریدنے کے لیے ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ جلد بازی میں کوئی ترمیم نہیں ہونے دیں گے۔ کسی بھی غیر قانونی ترمیم کی بھرپور مزاحمت کریں گے اور اس کے خلاف محاذ بنائیں گے۔ میں پارلیمنٹ میں اس مزاحمت کی قیادت کروں گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ترامیم کا مسودہ ہمارے سامنے رکھیں، ہم اس کا جائزہ لیں گے۔ ہم آئینی ترامیم پر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن یکطرفہ ترامیم کی کبھی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیر آئینی ترامیم کا راستہ روکنے میں مولانا فضل الرحمان کا بہت اہم کردار ہے اور امید ہے کہ مولانا آئین کی حکمرانی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ میں بلاول بھٹو سے بھی کہتا ہوں کہ جلد بازی میں کوئی غلط فیصلہ نہ کریں۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے واضح احکامات تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ عظیم تحریک چلانے پر کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہم نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر احتجاج میں شرکت نہیں کی۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ کے پی ہاؤس پر حملہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔ خیبرپختونخوا کے اثاثوں پر حملہ کیا گیا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد نئے چیف جسٹس کی تقرری کا اعلان کیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ کے اندر مایوسی ہے اور اس کی پی پی کے ساتھ معاملات کشیدہ ہیں۔ میں حکومت کو دسمبر تک ختم ہوتے دیکھ رہا ہوں اور وفاقی حکومت کے ختم ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں۔
وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور کے حوالے سے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ مجھے ان کی واپسی کا علم نہیں، مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیسے واپس آئے۔ مجھے نہیں معلوم کہ ان سے مذاکرات ہوئے یا نہیں اور نہ ہی وہ کسی مذاکرات کا حصہ تھے۔ میں علی امین سے تفصیلی بات کروں گا اور واپسی کے حوالے سے معلومات حاصل کروں گا۔
تبصرے