عدالتی فیصلوں کی مثالوں نے ملک کا جہاز ڈبو دیا، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- 08, اکتوبر , 2024
نیوز ٹوڈے : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلوں کی مثالوں نے ملک کا جہاز ڈبو دیا ہے۔ عدلیہ مارشل لاء کو درست کرتی ہے۔ کیا جج آئین کے پابند نہیں؟
سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ججز اتنے فراخ دل ہیں کہ غیر آئینی اقدامات کی منظوری دیتے ہیں، پاکستان میں یہی کچھ ہو رہا ہے، ایک کے بعد دوسرا مارشل لاء آتا ہے، ججز کو غیر آئینی اقدامات کی منظوری دینے کا اختیار ہے۔ . یہ کہاں سے آتا ہے؟چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی فیصلے کا ریفرنس وہاں آنا چاہیے جہاں آئین اور قانون کا ابہام ہو، عدالتی فیصلہ آئین اور قانون سے بالاتر نہیں ہو سکتا، لگتا ہے ججز کی کلاسز کرانے کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جج بننے کے بعد کیا آئین و قانون کے تقاضے ختم ہو جاتے ہیں؟ کہا گیا کہ نظرثانی کی درخواست جلدی دائر کی گئی، ڈھائی سال پرانی نظرثانی کیوں دائر کی گئی؟چیف جسٹس نے کہا کہ وکلا کو آئین کی کتاب سے الرجی ہو گئی ہے، اب وہ آئین کی کتاب اپنے ساتھ عدالت میں نہ لائیں۔
تبصرے