حکومت کو آئینی ترامیم کی جلدی ہے، آنے والے چیف جسٹس کا راستہ روکنا چاہتے ہیں، مصطفیٰ نواز
- 11, اکتوبر , 2024
نیوز ٹوڈے : سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ حکومت آئینی ترامیم کی جلدی میں ہے کیونکہ وہ آنے والے چیف جسٹس کا راستہ روکنا چاہتی ہے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی دوبارہ تقرری چاہتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ممکنہ آئینی ترامیم کے مسودے کو پبلک کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ پارلیمنٹ کو قانون یا آئین بنانے سے روکا جائے۔ بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ حکومت کو آئینی ترامیم کے مسودے کو پبلک کرنے کی ہدایت دی جائے تاکہ اس پر عوام کی رائے لی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ دفتر کے اعتراضات دور کرنے اور درخواست کو تسلیم کرنے پر چیف جسٹس عامر فاروق کا مشکور ہوں، جس کی سماعت کل ہوگی، ہم درخواست میں پارلیمنٹ سے متعلق کوئی ہدایت نہیں مانگ رہے ہیں۔ اس لیے وہ کہہ رہے ہیں کہ قانون کو ایک دن میں بلڈوز نہیں کرنا چاہیے اور شفافیت کو برقرار رکھنا چاہیے، یہاں تک کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے موقع پر پاکستان کے شہریوں کو اپنی رائے اور تجاویز دینے کا موقع دیا گیا۔
مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ان کی جانب سے دائر درخواست میں عوام سے مشاورت کے لیے آٹھ ہفتے کا وقت مانگا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ان آئینی ترامیم کی راہ میں رکاوٹ بنے اور ان کا موقف درست ہے، جسٹس منصور علی شاہ کے مستقبل کے چیف جسٹس کا فوری نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
تبصرے