وزیراعلیٰ کے پی کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی اور پشتون قومی جرگہ کے مذاکرات کامیاب
- 11, اکتوبر , 2024
نیوز ٹوڈے : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی اور پشتون قومی جرگہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
پشتون قومی جرگہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ جمرود میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی کے پشتون قومی جرگہ کے ارکان کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے۔حکومتی کمیٹی اور قومی پشتون جرگہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں سپیکر بابر سلیم سواتی، وزراء، اراکین اسمبلی پروفیسر ابراہیم اور میاں افتخار بھی شامل تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ انہیں فخر ہے کہ بیٹھ کر مسئلہ حل ہوا، امن ہمارا بڑا مطالبہ ہے، آج پشتون قومی جرگہ ہوگا، میں اس جرگے کا میزبان ہوں، میں ہی کروں گا۔ پشتونوں کے معاملے میں لڑو۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت جرگہ ہوا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور نمائندوں نے شرکت کی۔
جرگے نے فیصلے کا اختیار وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو دے دیا اور انہیں پی ٹی ایم سے بات کرنے کی اجازت دے دی۔وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے جرگے کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پشتون قومی جرگہ کے حق میں بات کی جب کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے واضح کیا کہ پشتون قومی جرگہ میں ریاست کے خلاف کوئی بات ہوئی تو ذمہ داری ہوگی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جرگے میں ریاست کے خلاف نعرے لگانے کا خدشہ ظاہر کیا اور اعتراض کیا کہ کالعدم تنظیم کے زیر انتظام جرگے کی اجازت کیسے دی جائے۔جس پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے وفاقی وزیر داخلہ کو جواب دیا کہ جرگہ پشتون قبائل سے تعلق رکھتا ہے کالعدم تنظیم سے نہیں۔محسن نقوی نے کہا کہ جرگے میں ریاست کے خلاف تقاریر ہوئیں تو ذمہ دار آپ ہوں گے، ایسے اجتماعات میں دوسرے ممالک کے جھنڈے بھی لہرائے جاتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم ریاست کے خلاف نعرے اور تقاریر کے بھی خلاف ہیں، ریاست کے خلاف کچھ نہیں ہونے دیں گے، پشتون اپنے مسائل کے حل کے لیے جرگہ کریں، ان پر گولی چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
محسن نقوی نے کہا کہ آپ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ جرگہ پشتون قبائل کے مسائل کے لیے ہوگا۔ کالعدم تنظیم کا نہیں۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ہونے والے گرینڈ جرگے میں جے یو آئی کے صوبائی یا مرکزی رہنماؤں کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔
تبصرے