توقع ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی پیشکش قبول نہیں کریں گے: حامد خان

حامد خان

نیوز ٹوڈے :   26ویں آئینی ترمیم کے تحت پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے جسٹس یحییٰ آفریدی کو نیا چیف جسٹس نامزد کیے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حامد خان نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی اس پیشکش کو قبول نہیں کریں گے۔ .

حامد خان نے کہا کہ چیف جسٹس کی دو بار آوٹ آف ٹرن تقرری ہوئی جس سے ملک کا بہت نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ وکلا میں کوئی تقسیم ہے تو بار کے اگلے الیکشن میں سامنے آئے گی، سپریم کورٹ کو تقسیم کرنے کے لیے ایسا اقدام کیا گیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں وکلا اور پی ٹی آئی کے وکلاء میں فرق کو سامنے رکھنا چاہیے، پی ٹی آئی ہمیشہ سیاست میں عدلیہ کو استعمال کرتی ہے، جاری بحران میں سٹیٹسمین شپ کو استعمال کیا جاتا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ تینوں ججز کی اہلیت میں 20-19 کا فرق ہوگا، جسٹس یحییٰ آفریدی میں قائدانہ صلاحیت ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقرری کا فیصلہ میرٹ پر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس نامزد کیا ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم 5 میں 12 رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس ہوا۔ سنی اتحاد کونسل کے 3 ارکان علی ظفر، بیرسٹر گوہر اور حامد رضا نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

چیف جسٹس کی تقرری کے لیے سیکرٹری قانون نے 3 سینئر ترین ججوں کے ناموں کا پینل کمیٹی کو بھجوایا تھا۔ سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججوں میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمیٹی کے رکن اور وفاقی وزیر قانون نذیر تارڑ نے کہا کہ کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام وزیراعظم کو بھجوا دیا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+