صدر مملکت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس پاکستان تقرری کی منظوری دے دی
- 23, اکتوبر , 2024
نیوز ٹوڈے : صدر آصف علی زرداری نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس پاکستان تقرری کی منظوری دے دی۔ایوان صدر سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر پاکستان نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو 26 اکتوبر سے 3 سال کے لیے تعینات کیا ہے۔
صدر پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 175 اے (3) 177 اور 179 کے تحت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر کیا۔صدر مملکت نے 26 اکتوبر کو جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس حلف برداری کی بھی منظوری دی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ججوں کی تقرری کے لیے 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس تقرری کی منظوری دی تھی جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے صدر پاکستان کو جسٹس یحییٰ آفریدی کو بطور چیف جسٹس تعینات کرنے کی سفارش بھیجی تھی۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کے کیرئیر پر ایک نظر
سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحییٰ آفریدی 23 جنوری 1965 کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی، گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن اور پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے اکنامکس کی ڈگری حاصل کی۔
انہوں نے جیسس کالج کیمبرج یونیورسٹی سے کامن ویلتھ اسکالرشپ پر ایل ایل ایم بھی حاصل کیا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے 1990 میں بطور ہائی کورٹ ایڈووکیٹ اور 2004 میں سپریم کورٹ کے وکیل کی حیثیت سے پریکٹس شروع کی۔
جسٹس یحییٰ آفریدی خیبرپختونخوا کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ 2010 میں پشاور ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج مقرر ہوئے، انہیں 15 مارچ 2012 کو مستقل جج مقرر کیا گیا۔ 30 دسمبر 2016 کو جسٹس یحییٰ آفریدی نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا۔
28 جون 2018 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر تعینات ہوئے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ میں مختلف مقدمات کی سماعت کی، سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں لارجر بینچ کا حصہ تھے اور کیس سے متعلق فیصلے میں اپنا اختلافی نوٹ بھی لکھا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے 9 رکنی لارجر بینچ کا بھی حصہ تھے۔

تبصرے