عمران خان سمیت دیگر ملزمان بری
- 13, نومبر , 2024
نیوز ٹوڈے : اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان، اسد قیصر، شیخ رشید اور دیگر ملزمان کو آرٹیکل 144 کی خلاف ورزی کے مقدمے میں بری کردیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے خلاف لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی جس میں اسد قیصر، شیخ رشید اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے اسد قیصر اور دیگر ملزمان کی بریت کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان، اسد قیصر، سیف اللہ نیازی، شیخ رشید، صداقت عباسی، فیصل جاوید اور علی نواز کو کیس سے بری کردیا جب کہ جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے ملزمان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا مقدمہ
اگست 2022 میں عمران خان نے عوام سے شہباز گل کی گرفتاری اور اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی منسوخی کے خلاف سڑکوں پر آنے کی اپیل کی جس کے فوری بعد پولیس نے دارالحکومت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 144 نافذ کر دی۔
تاہم پابندیوں کے باوجود مقامی رہائشیوں کی بڑی تعداد پی ٹی آئی سربراہ کی قیادت میں ریلی میں شرکت کے لیے نکلی۔ جلوس زیرو پوائنٹ سے شروع ہو کر ایف نائن پارک پہنچا جہاں عمران خان نے اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔
بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف 20 اگست کو وفاقی دارالحکومت میں شہباز گل کی گرفتاری کے خلاف ریلی نکال کر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کر لیا۔
اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) محمد انور کی جانب سے دائر کی گئی شکایت میں کنٹرول آف لاؤڈ اسپیکرز اینڈ ساؤنڈ ایمپلیفائر ایکٹ 1965 کی دفعہ 2 بھی شامل تھی۔شکایت کنندہ کے مطابق 'عمران کے حکم پر' اسلام آباد میں زیرو پوائنٹ انٹرچینج کے قریب 1000 سے 1200 کے قریب پی ٹی آئی کے حامی جمع ہوئے اور پارٹی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔
اے ایس آئی نے کہا تھا کہ وہ شہباز گل کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے سڑک بلاک کر دی تھی اور مکینوں کو ڈرایا دھمکایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مسافروں کو علاقے سے گزرنے سے روکا گیا، جس سے ان کی روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں، اور ریلی کے شرکاء نے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ریلی کے دوران اسلام آباد پولیس نے لاؤڈ سپیکر کے ذریعے اعلانات کیے کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور ریلیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔تاہم پی ٹی آئی رہنماؤں نے پولیس کے اعلان پر کان نہ دھرے اور لاؤڈ اسپیکر پر نعرے لگاتے ہوئے حامیوں کو ایف نائن پارک لے گئے۔
تبصرے