آن لائن ڈرائیونگ لائسنس، وقت کی بچت اور سہولت کی طرف پہلا قدم
- 15, نومبر , 2024
نیوز ٹوڈے : موجودہ صدی بلاشبہ انٹرنیٹ کی صدی ہے جس نے دنیا بھر کے لوگوں کو صرف انگلی کے اشارے سے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پہنچانا ممکن بنایا ہے بلکہ روزمرہ کی ضروریات زندگی کو گھر کی دہلیز پر حاصل کرنا بھی ممکن بنایا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ آپ کے پاس سب سے قیمتی چیز سرمایہ یا طاقت نہیں بلکہ وقت ہے کیونکہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ دولت یا طاقت ہونے کے باوجود وقت پر فیصلے نہ کرنا آپ کو کمزور کر دیتا ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن کے اس دور نے جہاں غیر ضروری افرادی قوت کے تصور کو کم کیا ہے، وہیں وقت کو بھی دبا دیا ہے۔ اس تیز رفتار زندگی میں وقت اور سہولت کی اہمیت دن بدن بڑھ رہی ہے۔ شہری اب ڈیجیٹل سہولیات پر منحصر زندگی کی ضروریات اور سہولتیں پوری کر رہے ہیں۔
ٹیکنالوجی کے استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ پولیس بھی شہریوں کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے جس کی واضح مثال 28 ستمبر کو کلفٹن ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں منعقدہ ایک سادہ اور پروقار تقریب تھی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، ڈی آئی جی ٹریفک لائسنس اینڈ ٹریننگ سندھ اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی، جو اس بات کا مظہر ہے کہ یہ اقدام شہری سہولیات کے نظام کو مزید پائیدار بنانے کے لیے حکومت کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہے۔
سندھ میں ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کا روایتی طریقہ کار زیادہ تر شہریوں کے لیے وقت طلب اور محنت طلب رہا ہے۔ شہریوں کو متعدد کاغذی کارروائیوں اور لمبی قطاروں سے گزرنا پڑا، خاص طور پر کراچی جیسے مصروف شہر میں، اوقات کار میں وقت نکالنا انتہائی مشکل ہے۔ ڈرائیونگ لائسنس کے آن لائن اجراء سے یہ عمل بہت آسان ہو گیا ہے۔ اور اس شاندار کام کا سہرا سندھ پولیس کے سربراہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ڈی آئی جی ٹریفک لائسنس اینڈ ٹریننگ سندھ اقبال دارا کو جاتا ہے۔
آئی جی سندھ کے ویژن کے مطابق ڈی آئی جی ڈرائیونگ لائسنس آن لائن کی سہولت ممکن بنا دی ہے۔ شہری اب گھر بیٹھے اپنے موبائل فون یا لیپ ٹاپ کے ذریعے ’’لرنر ڈرائیونگ لائسنس‘‘ حاصل کر سکتے ہیں جبکہ بین الاقوامی لائسنس پرمٹ کی تجدید بھی باآسانی کی جا سکتی ہے۔
4 نومبر سے ڈی آئی جی ٹریفک لائسنس اینڈ ٹریننگ سندھ اقبال ڈار نے حکومت سندھ کے ویژن اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایات پر عوام کے لیے آن لائن نان کمرشل مستقل لائسنس کی تجدید بھی شروع کردی ہے۔ سندھ کی جانب سے جاری کردہ مستقل ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کا عمل گھر بیٹھے ہو سکتا ہے۔
اس سہولت سے نہ صرف شہریوں کے قیمتی وقت کی بچت ہوگی بلکہ نظام میں شفافیت اور بدعنوانی کے خاتمے کی راہ بھی ہموار ہوگی۔
سندھ پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے موبائل ایپلیکیشن اور ویب سائٹ متعارف کرادی۔ جس میں اب تک 54 ہزار سے زائد افراد نے اپنا اندراج کرایا ہے۔ اب کوئی بھی بالغ اور اہل شہری سندھ پولیس کی "DLS" موبائل ایپلیکیشن ایپل اسٹور یا پلے اسٹور سے اپنے موبائل فون یا اپنے لیپ ٹاپ پر آسانی سے ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے۔ لیکن کسی بھی سرچ انجن کے ذریعے https://dlsonline.sindhpolice.gov.pk ویب سائٹ پر جا سکتے ہیں۔
ایپلیکیشن کو استعمال میں بہت آسان اور صارف دوست بنایا گیا ہے تاکہ کوئی بھی بالغ اور اہل امیدوار اسے آسانی سے سمجھ سکے اور اپنی درخواست مکمل کر سکے۔ ایپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد، درخواست دہندہ کو سہولت کے مختلف آپشن ملیں گے۔ مطلوبہ آپشن کو منتخب کرنے کے بعد، درخواست گزار کو اپنی مکمل تفصیلات درج کرنی ہوں گی۔ تفصیلات درج کرنے کے بعد، آفیشل فیس آن لائن منی ٹرانسفر کے ذریعے ادا کی جا سکتی ہے۔ فیس ادا کرنے کے بعد اسکرین پر ایک رسید اور تربیتی لائسنس نظر آئے گا، جسے محفوظ یا پرنٹ کیا جا سکتا ہے۔
تربیتی لائسنس کی مقررہ مدت کے بعد امیدوار مستقل ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کا اہل ہو گا۔ ڈرائیونگ لائسنس برانچوں میں شہریوں کا ایک بڑا حصہ سیکھنے والے ڈرائیورز ہیں، جو صرف ابتدائی مرحلے میں رجسٹریشن کے لیے برانچوں سے رجوع کرتے ہیں۔ آن لائن رجسٹریشن کی سہولت کے بعد اب یہ افراد گھر بیٹھے ہی لرنر ڈرائیونگ لائسنس کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اور مقررہ مدت کے بعد ٹیسٹ دے کر مستقل لائسنس حاصل کر سکتے ہیں۔
اس عمل سے شہریوں کا وقت اور محنت کی بچت ہوگی اور شاخوں پر بوجھ بھی کم ہوگا۔ دنیا بھر میں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد گاڑی چلا کر اپنی روزی کماتی ہے۔ اس سے پہلے انہیں اپنے ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کے لیے پاکستان آنا پڑتا تھا جو کہ وقت اور پیسے دونوں کا ضیاع تھا۔ آن لائن ڈرائیونگ لائسنس کی سہولت کے ساتھ، بیرون ملک مقیم پاکستانی اب آسانی سے اپنے لائسنس کی تجدید کر سکتے ہیں، اور تجدید شدہ لائسنس کورئیر کے ذریعے ان کے رہائشی پتے پر پہنچا دیا جاتا ہے۔ یہ سہولت نہ صرف وقت کی بچت کرے گی بلکہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے روزگار کے تسلسل کو بھی یقینی بنائے گی۔
ڈرائیونگ لائسنس کے اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ سندھ پولیس نے جنوری 2017 سے اکتوبر 2024 تک 22 لاکھ 78 ہزار 484 لرنر ڈرائیونگ لائسنس اور 18 لاکھ 34 ہزار 727 مستقل ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے ہیں۔اس کے علاوہ ایک لاکھ سے زائد بین الاقوامی ڈرائیونگ پرمٹ بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔ آن لائن سہولت کے آغاز کے بعد سے اب تک 9811 لرنر ڈرائیونگ لائسنس اور 1245 انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ جاری کیے جا چکے ہیں جبکہ کئی کی تجدید بھی ہو چکی ہے۔
کراچی اور حیدرآباد جیسے بڑے شہروں میں سالانہ لاکھوں ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جاتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گاڑیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ڈرائیوروں کی رجسٹریشن اور ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا عمل بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔
سندھ پولیس ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور حادثات میں نمایاں کمی لانے کے لیے مزید ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس مقصد کے تحت شہریوں کے لیے آن لائن ڈرائیونگ لائسنس کی سہولت کا اجراء ایک اہم قدم ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس کے پاس 5716 افرادی قوت دستیاب ہے، جو شہر کی ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں اپنا کردارموثر انداز میں ادا کر رہی ہے۔ کراچی میں ٹریفک پولیس کے یہ افسران ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر قابو پانے میں دن رات مصروف ہیں۔ رواں سال کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں یکم جنوری سے 24 اکتوبر 2024 تک مختلف نوعیت کی ٹریفک خلاف ورزیوں پر 13 لاکھ 20 ہزار 87 چالان جاری کیے گئے، جن میں ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر ڈرائیوروں کی تعداد بھی نمایاں ہے۔ ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے پر 21 ہزار 42 چالان جاری کیے گئے۔
ٹریفک کو منظم رکھنے کے لیے مختلف قسم کے چالان اور جرمانے عائد کیے جاتے ہیں، جن کا بنیادی مقصد شہریوں کو ٹریفک قوانین کی پابندی اور ان پر عمل کرنے کی ترغیب دینا ہے۔ ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے کراچی کی مختلف شاہراہوں اور سڑکوں پر 138 ٹریفک سگنلز لگائے گئے ہیں جو دن رات ٹریفک کی روانی کو کنٹرول کرنے میں موثر کردار ادا کر رہے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال 31 اکتوبر تک سندھ میں مختلف کیٹیگریز کے تحت مجموعی طور پر 89 لاکھ 65 ہزار 43 گاڑیاں رجسٹر ہوئیں جن میں 63 لاکھ 94 ہزار 725 موٹر سائیکلیں رجسٹر ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق صرف یکم اکتوبر سے 31 اکتوبر 2024 کے درمیان محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ میں کل 25 ہزار 744 گاڑیاں رجسٹر ہوئیں جن میں موٹر سائیکلوں کی تعداد 18 ہزار 180 تھی۔
سال 2024 کے دوران کراچی میں 418 جان لیوا اور 273 چھوٹے ٹریفک حادثات ہوئے، جس کے نتیجے میں 691 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ حادثات کی روک تھام اور شہریوں کی حفاظت بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔
شہریوں کا یہ اخلاقی فرض ہے کہ وہ اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور حکومت اور پولیس کے قانون کے نفاذ اور ٹریفک مینجمنٹ کو کنٹرول کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
تبصرے