میں اور علی امین ڈی چوک جا کر احتجاج کے حق میں نہیں تھے، شیرافضل مروت
- 27, نومبر , 2024
نیوز ٹوڈے : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیرافضل مروت نے کہا کہ میں اور علی امین گنڈا پور ڈی چوک میں احتجاج کرنے کے حق میں نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ علی امین چاہتے تھے کہ کارکنان کلثوم ہسپتال سے آگے نہ جائیں لیکن پی ٹی آئی کے کارکن ڈی چوک جانے پر بضد تھے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم احتجاج کرنے گئے تھے اور ہمارے 12 کارکن شہید ہو گئے، گولیوں کا کیا علاج ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ رات گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومتی منصوبے کے تحت تحریک انصاف کے پرامن احتجاج کو فی الحال منسوخ کیا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں طے کیا جائے گا۔ دوسری جانب اسلام آباد میں شرپسند مظاہرین کے خلاف پولیس نے گرینڈ آپریشن کے دوران 400 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔
پولیس ترجمان کے مطابق راولپنڈی پولیس نے 26 نمبر چونگی سے ملحقہ علاقے میں گرینڈ آپریشن کیا آپریشن کے دوران 400 سے زائد شرپسندوں کو گرفتار کیا جب کہ پنجاب بھر میں 800 کے قریب شرپسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق ملزمان سے بڑی تعداد میں اسلحہ، وائر لیس برآمد ہوئے ہیں، جب کہ ملزمان سے سلنگ شاٹس اور بال بیرنگ بھی برآمد ہوئے ہیں۔پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان پولیس پر حملوں، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہیں۔
خاص خبریں
-
پہلے سنگجانی جانے کا اتفاق ہوا، پھر کہا عمران کا فیصلہ نہیں مانتا، ڈی چوک جانا ہے، وزیر داخلہ
-
آج کا احتجاج 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کی ایک اور غلطی ہے: طلال چوہدری
-
وہ قائد کو رہا کرنے آئے لیکن کارکنوں کو گرفتار کر اکے فرار ہو گئے: عطا تارڑ
-
کارکن بھاگ گئے لیکن بشریٰ بی بی اب بھی اسلام آباد میں ہیں، مریم وٹو کا دعویٰ
تازہ ترین
-
پہلے سنگجانی جانے کا اتفاق ہوا، پھر کہا عمران کا فیصلہ نہیں مانتا، ڈی چوک جانا ہے، وزیر داخلہ
-
آج کا احتجاج 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کی ایک اور غلطی ہے: طلال چوہدری
-
وہ قائد کو رہا کرنے آئے لیکن کارکنوں کو گرفتار کر اکے فرار ہو گئے: عطا تارڑ
-
کارکن بھاگ گئے لیکن بشریٰ بی بی اب بھی اسلام آباد میں ہیں، مریم وٹو کا دعویٰ
تبصرے