وہ قائد کو رہا کرنے آئے لیکن کارکنوں کو گرفتار کر اکے فرار ہو گئے: عطا تارڑ
- 27, نومبر , 2024
نیوز ٹوڈے : وزیراطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ یہ حتمی کال نہیں تھی، مسڈ کال تھی، علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے، وہ اپنے رہنما کو چھڑانے آئے تھے، کارکنوں کو گرفتار کر ا کے فرار ہو گئے۔
وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پر قبضے کا منصوبہ تھا، شواہد موجود ہیں کہ ریڈ زون میں داخل ہو کر پارلیمنٹ پر حملہ کرنا تھا، اہم عہدوں پر حکومتی شخصیات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تھا، کنٹینر کو بھی آگ لگائی گئی۔ کیونکہ اس میں اہم معلومات تھیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ڈی چوک سے سیونتھ ایونیو آیا ہوں، پی ٹی آئی والے اسلام آباد ریڈ زون سے جوتے اور کپڑے چھوڑ کر بھاگے ہیں، بھاگنے والے پی ٹی آئی والوں کی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، پی ٹی آئی والے دم گھٹنے سے بھاگے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو بھگوڑا کہا جائے، علی امین گنڈا پور دوسری بار بھاگے ہیں، علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی گاڑی میں بیٹھ کر بھاگ گئے، خود کو گھریلو ملازمہ کہنے والی خاتون بھاگ گئی روایت بن گئی، رہنما کی آخری کال مگر پی ٹی آئی کے سارے لوگ بھاگ گئے۔ بھاگنے والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم میں نقصان، آج اسلام آباد میں نقصان ہوا، پی ٹی آئی معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتی تھی، عوام ان کی چالوں میں نہ آئیں، اس کا انجام کبھی اچھا نہیں ہوتا۔
خاص خبریں
-
ٹرمپ کے مشیر نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا
-
’اب روٹی آگئی ہے، کھا کر واپس جائیں گے‘، علی امین کی کارکنوں سے گفتگو کی ویڈیو منظر عام پر
-
مریم نواز نے غداری اور انتشار پھیلانے والوں کا ساتھ نہ دینے پر پنجاب کے عوام کا شکریہ ادا کیا
-
پہلے سنگجانی جانے کا اتفاق ہوا، پھر کہا عمران کا فیصلہ نہیں مانتا، ڈی چوک جانا ہے، وزیر داخلہ
تازہ ترین
-
ٹرمپ کے مشیر نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا
-
’اب روٹی آگئی ہے، کھا کر واپس جائیں گے‘، علی امین کی کارکنوں سے گفتگو کی ویڈیو منظر عام پر
-
مریم نواز نے غداری اور انتشار پھیلانے والوں کا ساتھ نہ دینے پر پنجاب کے عوام کا شکریہ ادا کیا
-
پہلے سنگجانی جانے کا اتفاق ہوا، پھر کہا عمران کا فیصلہ نہیں مانتا، ڈی چوک جانا ہے، وزیر داخلہ
تبصرے