قیادت مایوس: شوکت یوسفزئی احتجاج پر سوال اٹھاتے ہوئے پھٹ پڑے
- 27, نومبر , 2024
نیوز ٹوڈے : تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے احتجاج کی حتمی کال پر پارٹی قیادت سے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ شوکت یوسفزئی نے تصدیق کی کہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور مانسہرہ میں ہیں اور محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت نے مایوس کیا، علی امین کے علاوہ کوئی رہنما آگے نہیں آیا، قیادت میں مشاورت اور ہم آہنگی نہیں، منصوبہ بندی کا بھی فقدان ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ کہاں تھے؟ شیر افضل مروت بھی غائب رہے، جب قیادت کے پاس فیصلے کرنے کا اختیار نہیں تو اتنے کارکنوں کو کیوں چھین لیا؟
شوکت یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ پہلے سے معلوم تھا کہ حکومت ڈی چوک میں فسطائیت کا مظاہرہ کرے گی، پارٹی کے اندر تحقیقات ہونی چاہیے کہ جانے کے لیے ڈی چوک کا انتخاب کیوں کیا گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر وفاقی حکومت نے مذاکرات کا کہا تھا تو وہ کیوں نہیں ہوئے؟ حکومت کی مذاکرات کی پیشکش پر مشاورت کیوں نہیں کی گئی؟
واضح رہے کہ گزشتہ رات اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کا اعلان کیا تھا جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی سمیت پی ٹی آئی رہنما و کارکنان وفاق چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
تبصرے