موٹے ہونے پر شہری کو جیل کی سزا، عدالتی تاریخ کا عجیب واقعہ
- 27, نومبر , 2024
نیوز ٹوڈے : مجرموں کو عدالت میں سزا صرف اس وقت سنائی جاتی ہے جب وہ جرم ثابت ہو جاتے ہیں لیکن ایک عدالت نے ایک شہری کو صرف وزن بڑھنے پر جیل کی سزا سنائی۔جنوبی کوریا سے ایک انوکھے اور عجیب جرم پر عدالت کا انوکھا اور عجیب فیصلہ سامنے آیا ہے جہاں عدالت نے دو افراد کو صرف اس بنیاد پر سزا سنائی کہ انہوں نے فوج میں جبری بھرتی سے بچنے کے لیے جان بوجھ کر وزن بڑھایا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سیول کی ایک عدالت نے ضروری تربیت سے بچنے یا ملکی فوج میں اپنا کردار ادا کرنے سے بچنے کے لیے 20 کلو تک وزن بڑھنے والے دو شہریوں کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سیئول ایسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ نے کہا کہ مذکورہ شہری اور اس کے دوست کو ملک کے فوجی سروس قانون کی خلاف ورزی میں مدد اور حوصلہ افزائی کرنے پر ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔مقامی میڈیا کے مطابق عدالت کی جانب سے سزا پانے والے شہری دوست ہیں۔ تاہم اس سزا پر فوری عمل درآمد کو دو سال کے لیے روک دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2017 میں کیے گئے ٹیسٹ کے مطابق مذکورہ شہری فوجی خدمات کے لیے جسمانی طور پر فٹ تھا۔ ان کا قد 5 فٹ 6 انچ اور وزن 83 کلو گرام تھا۔ لیکن اپنے دوست کے مشورے پر مذکورہ شخص نے ضروری فوجی خدمات سے بچنے اور سماجی بہبود کے مرکز جانے کے لیے اپنی خوراک بڑھا دی۔
ایک بار پھر 2022 اور 2023 کے دوران جب فوجی خدمات کے لیے جسمانی ٹیسٹ کیے گئے تو مذکورہ شہری کا وزن 102 سے 105 کلو گرام تک بڑھ گیا تھا اور اس وزن کے ساتھ اسے سماجی بہبود کے لیے فٹ قرار دیا گیا تھا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ سزا یافتہ شہری نے وزن بڑھانے کے لیے زیادہ کیلوریز والا کھانا کھانا شروع کر دیا اور ڈیلیوری ورکر کی اپنی روزمرہ کی نوکری چھوڑ دی، جبکہ مذکورہ شخص نے فوجی سروس سے بچنے کے لیے ٹیسٹ سے قبل بہت زیادہ پانی بھی پیا۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں ہمسایہ ملک شمالی کوریا کی جانب سے خطرے کے پیش نظر ہر شہری کو ڈیڑھ سے 21 ماہ کے لیے ضروری فوجی خدمات انجام دینے کی ضرورت ہے اور صرف ان افراد کو بھیجا جاتا ہے جن کی صحت کے مسائل ہوں۔ غیر فوجی مقامات پر فرائض انجام دیں۔
تبصرے