ٹل سے کھانے پینے کی اشیاء، ادویات اور دیگر سامان سے لدا ٹرکوں کا دوسرا قافلہ کرم پہنچ گیا

ٹرکوں کا دوسرا قافلہ

نیوز ٹوڈے :   ہنگو کی تحصیل تلہ سے کھانے پینے کی اشیاء، ادویات اور دیگر سامان سے لدا ٹرکوں کا دوسرا قافلہ کرم پہنچ گیا۔6 دن کے وقفے کے بعد کھانے پینے کی اشیاء سے لدے ٹرکوں کا دوسرا قافلہ تل کینٹ سے ضلع کرم روانہ کر دیا گیا۔ قافلے میں 25 ٹرک شامل تھے جب کہ کلیئرنس نہ ہونے کی وجہ سے 20 گاڑیاں کرم نہ جا سکیں۔

کرم کے لیے خوراک اور دیگر سامان لے کر 25 مال بردار گاڑیاں تال سے پاراچنار پہنچ گئی ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق مال بردار گاڑیاں پاراچنار، بوشہرہ، علی زئی، بالاش خیل سدہ اور دیگر علاقوں میں پہنچائی جائیں گی۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پاراچنار کی لاکھوں کی آبادی کے لیے سامان کے 25 ٹرک کافی نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ ضلع کرم میں تین ماہ سے سڑکوں کی بندش سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ لاکھوں افراد روزمرہ کی ضروریات، ادویات، خوراک، پیٹرول، گیس اور ادویات کی قلت سے پریشان ہیں۔ کرم میں ادویات کی قلت کے باعث میڈیکل سٹور اور نجی ہسپتال بند ہیں۔ لوئر کرم کے علاقے مندوری میں جاری دھرنے کے باعث تاجروں نے بھی ہڑتال کر دی ہے جبکہ تل پاراچنار مرکزی شاہراہ بھی بند ہے۔

دوسری جانب کرم میں تل پاراچنار روڈ کو محفوظ بنانے کے لیے اہلکاروں کی بھرتی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سپیشل پروٹیکشن فورس کی بھرتی رواں ماہ کے آخر تک مکمل کر لی جائے گی۔یاد رہے کہ امن معاہدے کے تحت پیر کو لوئر کرم کے علاقوں بالاش خیل اور خار کلی میں دونوں قبائل کے دو مورچوں کو مسمار کر دیا گیا تھا۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+