شمالی کوریا نے ایک ایسی بلیسٹک میزائل کا ٹیسٹ کیا ہے جس کی پہنچ امریکہ تک ہے
- 19, نومبر , 2022
شمالی کوریا نے ایک مرتبہ پھر امریکہ اور چین جیسے طاقتور ملکوں کو یہ باور کرا دیا ہے کہ وہ کسی سے بھی ڈرنے والا نہیں ہے شمالی کوریا کا پارہ چڑھنے کی وجہ جی 20 کانفرنس میں ہونے والی بائیڈن اور جنپنگ کی ملاقات ہے جس میں شی جنپنگ سے جو بائیڈن نے اپیل کی کہ وہ شمالی کوریا کے بلیسٹک میزائلوں کی تیاری اور مشقوں کو رکوانے میں ان کی مدد کریں ۔
دونوں رہنماؤں کی اس بات چیت پر کم جانگ بھڑک اٹھے اور انھوں نے اس بات چیت کے تین روز بعد ہی اپنی ایک بلیسٹک میزائل جنوبی کوریا کے قریب سمندر میں داغی کم اب تک اس سال میں پچاس سے زیادہ میزائلیں داغ چکے ہیں لیکن اس مرتبہ کم جانگ نے جو میزائل ٹیسٹ کی ہے اس کی پہنچ میں امریکہ بھی آ چکا ہے ۔
امریکہ جنوبی کوریا اور جاپان کا ساتھ دیتے ہوۓ کئ مرتبہ کم جانگ کو خطرناک جنگی کاروائیاں شروع کرنے کی دھمکی دے چکا ہے جس کے جواب میں کم جانگ نے ایک ہی مرتبہ ایسا وار کر دیا ہے کہ جس نے سب کو یہ بات سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ اگر امریکہ اسی طرح جنوبی کوریا اور جاپان کا ساتھ دیتا رہا تو کم جانگ امریکہ کو بھی نہیں چھوڑے گا ۔
اس مرتبہ کم جانگ کی یہ تیز رفتار میزائل شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ سے داغی گئ اور جاپان کے سمندر میں گر گئ یہ میزائل کئ کلو ہتھیاروں سمیت داغی گئ میزائل 6100 کلو میٹر کی اونچائ تک گئ اور پھر سمندر میں گر گئ ۔
جنوبی کوریا نے یہ دعوٰی کیا ہے شمالی کوریا نے اس میزائل کو اس کی پوری طاقت سے نہیں داغا اگر وہ ایسا کرتا تو امریکہ کو اس میزائل کی تباہی سے کوئ نہ بچا پاتا لیکن کم نے امریکہ کو یہ ضرور بتا دیا ہے کہ اگر امریکہ اس کے درمیان میں آیا تو وہ اسے بھی نہیں چھوڑے گا ۔
تبصرے