پولینڈ پر ہونے والے حملے کی تصدیق ہو چکی ہے کہ یہ حملہ یوکرین نے کیا تھا

پولینڈ کی یوکرین سے ملحق سرحد کے قریب ہونے والے میزائل  حملے کے بعد پولینڈ کو اپنے تحفظ کا خوف ستانے لگا ہے اور اس کو یہ خطرہ ستانے لگا ہے کہ روس جو یوکرین جنگ شروع ہوتے ہی پولینڈ اور دوسرے نیٹو ملکوں کو ایٹمی حملے کی کئ مرتبہ دھمکی دے چکا ہے اگر روس نے واقعی حملہ کر دیا تو روس کے جدید میزائل سسٹم اور ہتھیاروں سے وہ اپنے آپ کو نہ بچا پاۓ گا ۔

 

پولینڈ پر میزائل حملے کے حوالے سے یوکرین نے یہ دعوٰی کیا تھا کہ پولینڈ پر حملہ روس نے کیا ہے جبکہ روس کی طرف سے یہ دعوٰی کیا گیا تھا کہ نیٹو کی فوج کو روس کے خلاف جنگ میں اتارنے کیلیے یہ یوکرین نے سازش کی ہے تاکہ نیٹو کے ملک جو جنگ میں ہتھیاروں اور پیسوں سے یوکرین کی مدد کر رہے ہیں اب براہِ راست ان کی فوج بھی روس کے خلاف میدان میں اتر آۓ کیونکہ یہ نیٹو کی پالیسی ہے کہ اگر اس کے کسی ایک ملک پر حملہ ہوتا ہے تو نیٹو کے سبھی ملک مل کر اس کے خلاف ہتھیار اٹھا لیں گے ۔

 

اب پولینڈ پر حملے کے ثبوت ملنے کے بعد یہ واضح ہو چکا ہے کہ یہ حملہ یوکرین نے ہی کیا ہے روسی میزائلوں کو ہوا میں ہی ناکام بنانے کیلیے یوکرین کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے کئ میزائلیں داغیں جن میں سے ایک میزائل پولینڈ میں گر گئ ۔

 

یہ تصدیق ہو جانے کے باوجود پولینڈ خوف میں ہے اور اس نے اپنی حفاظت کیلیے یوکرین سے ملحق سرحد پر پیٹریاٹ میزائل سسٹم تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اس کو جرمنی کی طرف سے ملنے والی ہے یہ ایک ایسا ہتھیار ہے جو دشمن کی میزائلوں اور لڑاکا طیاروں کو ہوا میں ہی تباہ کرنے کی خاصیت رکھتا ہے  اس میں لگے راڈار کی رینج 100 کلو میٹر تک ہوتی ہے ۔

 

پولینڈ پر حملے کے بعد ہی جرمنی نے پولینڈ کو لڑاکا طیارے یوروفائیٹر ٹائپون اور پیٹریاٹ میزائل سسٹم دینے کی پیشکش کی تھی لیکن اس وقت پولینڈ نے اسے کوئ جواب نہیں دیا تھا اور اب پولینڈ نے میزائل سسٹم خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔

 

یوکرین کی مدد کرنے کی وجہ سے روس نے صرف پولینڈ کو ہی نہیں بلکہ تمام نیٹو ملکوں کو انجام بھگتنے کیلیے تیار رہنے کی دھمکی دے رکھی ہے جس میں امریکہ بھی شامل ہے اور اگر ایسا ہوا تو یہ جنگ تیسری عالمی جنگ بن جاۓ گی ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+