ایران اور روس کی بڑھتی نزدیکیوں کی وجہ سے اسرائیل نے روس کی کھل کر مخالفت شروع کر دی

   روس یوکرین جنگ میں ایران نے کھل کر روس کی مدد کی ہے اور ایران کے ان ہتھیاروں نے کیو سمیت یوکرین کے کئ شہروں میں خوب تباہی مچائ ہے ایران کے شاہد 136 ڈرونز جنگ میں پچھلے دو ماہ سے یوکرین کیلیے بہت بھیانک ثابت ہو رہے ہیں ۔

 

   اور اب یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ ایران روس کو ڈرونز سے بھی زیادہ خطرناک اور طاقتور میزائلوں کی سپلائ بھی کرنے والا ہے ایران کے اس فیصلے کے بعد نہ صرف یوکرین کی پریشانی بڑھنے لگی ہے بلکہ اسرائیل کو بھی روس اور ایران کی بڑھتی نزدیکیاں کھٹکنے لگی ہیں کیونکہ ایران اسرائیل کو اپنا سب سے بڑا دشمن کہتا ہے اور روس جیسے طاقتور ملک سے بڑھتی دوستی اس کیلیے خطرے سے کم نہیں ہے ۔

 

   اسی لیے اسرائیل نے روس پر دباؤ بڑھانے کیلیے اسے کھل کر دھمکی دے دی ہے کہ وہ ایران سے مزید ہتھیار نہ خریدے اسرائیل کے میڈیا نے روس سے ناراضگی جتاتے ہوۓ کہا ہے کہ اگر اس نے ایران سے ہتھیاروں کی سپلائ بند نہ کی تو وہ بھی یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائ شروع کر دے گا ۔

 

   حالانکہ نو ماہ سے جاری اس جنگ میں اب تک اسرائیل نے نہ تو یوکرین کی مدد کی اور نہ ہی روس کی مخالفت کی بلکہ یوکرین کے بار بار اسرار پر بھی اسرائیل نے یوکرین کو آئرن ڈوم ڈیفنس سسٹم نہیں دیا ۔

 

   اسرائیل نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر روس نے ایران سے میزائلیں لیں تو وہ بھی یوکرین کو لمبی دوری تک مار کرنے والی بلیسٹک میزائلیں دے دے گا کیونکہ اسرائیل کو یہ ڈر ہے کہ ایران اپنے ہتھیاروں کے بدلے روس سے سیریا میں مدد بھی مانگ سکتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو سیریا میں اس کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔

 

   

 

   

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+