روس نے ڈونباس کے بعد خیرسون میں بھی خاص آپریشن شروع کر دیا ہے
- 26, نومبر , 2022
یوکرین میں مسٹر پیوٹن کا خاص آپریشن آخری مراحل میں پہنچ چکا ہے جہاں ایک طرف پیوٹن یوکرین کے ٹکڑے ٹکڑے کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف ڈونباس میں پیوٹن کا مقصد بھی پورا ہو چکا ہے ڈونیسک اور لوہانسک میں روسی جھنڈا لہراتے ہی پیوٹن کا مقصد پورا ہو جاۓ گا اور سوویت یونین کی طرح یوکرین بھی ٹکڑوں میں تقسیم ہو جاۓ گا ۔
ڈونباس میں روس کی ایئر گون ہوائ فوج کے اترتے ہی ڈونباس میں جنگ کی تصویر بدل گئ کیونکہ روس کے یہ فوجی ہوا سے زمین میں ایسے اترتے ہیں جیسے انھیں پَر لگے ہوں یہ زمین پر اترتے ہی لمحہ ضائع کیے بغیر اپنا بارودی آپریشن شروع کر دیتے ہیں ۔
برطانوی میڈیا کا یہ دعوٰی ہے کہ حال ہی میں روس کی اس ہوائ فوج کے خاص دستے ڈونباس میں اتر چکے ہیں اور اس خاص فوج کے ذریعے پیوٹن کوئ بڑا مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں اور ڈونباس کے جن علاقوں میں یوکرینی فوج موجود ہے یہ فوجی دستے ان علاقوں پر آخری حملے کرنا چاہتے ۔
روسی فوج اس وقت پورے ڈونیسک اور ٪98 لوہانسک پر قبضہ کر چکی ہے اور ان فوجی حملوں کے ذریعے پیوٹن بچے کھچے یوکرینیوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں اگر ایسا ہو گیا تو یہ پیوٹن کے خاص آپریشن کے پہلے مرحلے میں کامیابی ہو گی ۔
برطانوی میڈیا نے خیرسون سے متعلق بھی یہ دعوٰی کیا ہے کہ سپیشل روسی فوج نیپرو ندی کے مورچے پر بھی بھیجی گئ ہے جو روسی فوج کی طاقت بڑھا رہی ہے کیونکہ یوکرینی فوج نے خیرسون کا کچھ علاقہ روس سے آزاد کرا لیا تھا لیکن روسی فوج ان آزاد کردہ علاقوں میں یوکرینی فوج کے قدم ٹکنے نہیں دے رہی اور اگر روسی فوج کو نئ طاقت مل گئ تو یو یوکرین ایک مرتبہ پھر پورے خیرسون سے ہاتھ دھو بیٹھے گا ۔
تبصرے