روس نے ڈونباس کے بعد خیرسون میں بھی خاص آپریشن شروع کر دیا ہے

    یوکرین میں مسٹر پیوٹن کا خاص آپریشن آخری مراحل میں پہنچ چکا ہے جہاں ایک طرف پیوٹن یوکرین کے ٹکڑے ٹکڑے کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف ڈونباس میں پیوٹن کا مقصد بھی پورا ہو چکا ہے ڈونیسک اور لوہانسک میں روسی جھنڈا لہراتے ہی پیوٹن کا مقصد پورا ہو جاۓ گا اور سوویت یونین کی طرح یوکرین بھی ٹکڑوں میں تقسیم ہو جاۓ گا ۔

 

    ڈونباس میں روس کی ایئر گون ہوائ فوج کے اترتے ہی ڈونباس میں جنگ کی تصویر بدل گئ کیونکہ روس کے یہ فوجی ہوا سے زمین میں ایسے اترتے ہیں جیسے انھیں پَر لگے ہوں یہ زمین پر اترتے ہی لمحہ ضائع کیے بغیر اپنا بارودی آپریشن شروع کر دیتے ہیں ۔

 

    برطانوی میڈیا کا یہ دعوٰی ہے کہ حال ہی میں روس کی اس ہوائ فوج کے خاص دستے ڈونباس میں اتر چکے ہیں اور اس خاص فوج کے ذریعے پیوٹن کوئ بڑا مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں اور ڈونباس کے جن علاقوں میں یوکرینی فوج موجود ہے یہ فوجی دستے ان علاقوں پر آخری حملے کرنا چاہتے ۔

 

    روسی فوج اس وقت پورے ڈونیسک اور ٪98 لوہانسک پر قبضہ کر چکی ہے اور ان فوجی حملوں کے ذریعے پیوٹن بچے کھچے یوکرینیوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں اگر ایسا ہو گیا تو یہ پیوٹن کے خاص آپریشن کے پہلے مرحلے میں کامیابی ہو گی ۔

 

    برطانوی میڈیا نے خیرسون سے متعلق بھی یہ دعوٰی کیا ہے کہ سپیشل روسی فوج نیپرو ندی  کے مورچے پر بھی بھیجی گئ ہے جو روسی فوج کی طاقت بڑھا رہی ہے کیونکہ یوکرینی فوج نے خیرسون کا کچھ علاقہ روس سے آزاد کرا لیا تھا لیکن روسی فوج ان آزاد کردہ علاقوں میں یوکرینی فوج کے قدم ٹکنے نہیں دے رہی اور اگر روسی فوج کو نئ طاقت مل گئ تو یو یوکرین ایک مرتبہ پھر پورے خیرسون سے ہاتھ دھو بیٹھے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+