ویگنر گروپ نے یورپی یونین کو خون سے بھرا ہتھوڑا کیوں بھیجا ہے ؟

    روس کی پرائیویٹ آرمی ویگنر گروپ کے چیف نے یورپی یونین کو ایک بہت بڑی دھمکی اور ایک اہم پیغام دیا ہے انھوں نے یورپی یونین کو خون سے بھرا ہوا ہتھوڑا بھیجا ہے جس سے انھوں نے یہ باور کرا دیا ہے کہ وہ صرف یوکرین کیلیے نہیں بلکہ پورے یورپ کیلیے بہت خطرناک ثابت ہونے والے ہیں ۔

 

    جنگ کے پچھلے نو مہینوں میں روس نے اپنے کئ فوجیوں کی قیمتی جانیں بھی گنوائیں اور ہتھیاروں کا ایک بڑا ذخیرہ بھی جنگ کی آگ میں جھونک دیا ہے لیکن آج بھی روس کے دو ایسے طاقتور ساتھی ہیں جو روس کا دایاں اور بایاں بازو بنے ہوۓ ہیں اور وہ ویگنر گروپ اور چیچن لڑاکے ہیں ۔

 

    ویگنر گروپ کے ٹیلی گرام کے چینل کے ایک پوسٹ میں دکھایا گیا ہے کہ ویگنر گروپ کا ایک وکیل ایک بکس اٹھا کر یورپی یونین کے پاس ایک کمرے میں لے جاتا ہے وہاں ایک میز پر بکس رکھ کر اس کو کھولتا ہے ہتھوڑے پر ویگنر کا لوگو بنا ہے جبکہ اس کی ہتھی پر لال رنگ کے خون کے نشان لگے ہیں یہ خونی ہتھوڑا دراصل یورپی یونین کے ان بیانوں کا جواب ہے جن میں ویگنر گروپ کو دہشتگرد  قرار دیا گیا ۔

 

     روس نے یوکرین کے خیرسون میں جنگ مزید تیز کر دی ہے اس وقت خیر سون میں چاروں طرف تباہی کے مناظر نظر آ رہے ہیں روس کے میزائل حملوں کے بعد لوگوں کی چیخ و پکار  سے خیرسون گونج رہا ہے تباہ عمارتوں نے اس علاقے کا نقشہ ہی بدل دیا ہے روس نے خیرسون پر دوبارہ قبضے کیلیے حملے تیز کر دیے ہیں ۔

 

    روس کے صدر یوکرین کے خلاف شدید سردی کو اپنا سب سے بڑا ہتھیار بنا رہے ہیں خیرسون کے بجلی گھروں پر حملے کے بعد سات لاکھ یوکرینی بجلی سے محروم ہو گۓ ہیں چند روز پہلے یوکرین نے یہ دعوٰی کیا تھا کہ روسی فوج خیرسون سے بھاگ چکی ہے لیکن اب یہ دعوٰی غلط ثابت ہو رہا ہے کیونکہ روس کی فوج خیرسون سے چند قدم پیچھے ہٹ گئ تھی لیکن انھوں نے اس علاقے کو چھوڑا نہیں تھا اور اب روسی فوج کے شدید حملوں کے بعد یہ کہا جا رہا ہے کہ روس بہت جلد خیرسون پر دوبارہ قبضہ کر لے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+