برطانیہ کے سی کنگ ہیلی کاپٹرز خراب موسم میں یوکرین کیلیے بہت مددگار ثابت ہو رہے ہیں

 

 

      حنظلہ حسن

 

    روس اور یوکر ین کے درمیان جنگ برطانیہ کوبری طرح متاثر کر رہی ہےاشیاء خوردو نوش کی قیمتیں اس قدر بڑھ جکی ہیں کہ نوبت فاقوں تک آ گئ ہے ترقی یافتہ ملک کہلا نے والے برطانیہ  کی حالت اس  قدر بگڑ چکی ہے کہ تیس فیصد آبادی کو کھانے کے لالے پڑ گۓ ہیں ۔

 

    دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کی وجہ سے برطانیہ سمیت یورپ کےکئ ملکوں کی  معاشی حالت توانائ بحران نے  ابتر کر دی ہے  برطانیہ کے  نۓ وزیرِ اعظم رشی سونک کوعہدہ سنبھالتے ہی کئ مشکلات کا سامنا ہے جس میں تیل اور گیس کی شدید کمی سرِ فہرست ہے  ۔

 

      برطانیہ جو کہ ترقی یافتہ ملکوں کی فہرست میں پہلے نمبر پر تھا اب اسی ملک میں روز مرہ کی کھانے پینے  کی چیزوں کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ ہو رہا ہے کہ  چیزوں کی قیمیں درمیانے درجے کے طبقے کی پہنچ سے بھی دور ہوتی جا رہی ہیں ۔

 

    جنگ کی وجہ سے برطایہ  میں مہنگائ  کی شرح میں  صرف ستمبر کے مہینے میں ٪12.1 اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سے پہلے برطانیہ  میں سالانہ شرح اضافہ ٪16.1 تھی ۔

 

اگر دیکھا جاۓ تو برطانیہ اور مغربی ملک  اپنی اس بگڑتی حالت کے خود ذمہ دار ہیں کیونکہ جنگ کے میدان میں برطانیہ یوکرین کا سب سے بڑاساتھی مانا جا رہا ہےجو جنگ کے شروع سے ہی یوکرین  کے ساتھ کھڑا ہے اور نو ماہ گزرنے کے بعد بھی اس کی مدد لگا تار جاری ہے  ۔

 

  حال ہی میں برطانیہ نے یوکرین کو دس سی کنگ ہیلی کاپٹرز روانہ کیے  ہیں جو اس خراب موسم میں یوکرین کے لیے بڑے مدد گار ثابت ہو رہے ہیں  اس سے پہلے بھی برطانیہ یوکرین کو اینٹی ڈرون تکنیک بھی دے چکا ہے جس کی وجہ سے یوکرینی فوج ایرانی ڈرونز کا مقابلہ کررہی ہے ۔

 

    برطانیہ کے اس رویے کی وجہ سے روس نے جوابی کاروائ کرتے ہوۓ اس کو گیس اور تیل کی سپلائ بند کر دی یورپی ملکوں کے لۓ تیل اور گیس سردیوں میں خوراک سے زیادہ اہم ہوتی ہے کیونکہ ان کے بغیر سردی سے مقابلہ کرنا  ان ملکوں کے لیے نا ممکن ہے ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+