روس اور چین ، شمالی کوریا کے ساتھ مل کر جنوبی کوریا کو ایک اور جنگی مورچہ بنا رہے ہیں

        حنظلہ حسن

 

    روس کے ٹی یو 95 نیو کلیئر بمبر اور ایف یو 35  جہازوں کی شمالی کوریا کی طرف اڑان  نے جنوبی کوریا اور جاپان میں افرا تفری مچا دی کیونکہ روس اور چین مل کر  ایشیا میں جنگی مشقیں بھی کر رہے ہیں اور جنوبی کوریا اور جاپان پر بڑے حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔ 

 

    ایک ہفتہ قبل روس کے ایئر کرافٹ کو چین کی سرحد میں دیکھا گیا ہے  اس ایک ہفتے میں روسی جہاز  کئ مرتبہ چینی سرحد میں آتے جاتے دیکھے گۓ  لیکن اس وقت دونوں ملکوں نے کہا کہ یہ سا مانِ گشت ہے۔

 

    دوسری طرف جنوبی کوریا نے ایک روز پہلے ہی شمالی کوریا کو یہ دھمکی دی کہ اگر اس نے نیو کلیئر ٹیسٹ کیے توجنوبی کوریا اس کو کرارہ جواب دے گا  اس دھمکی کے اگلے دن ہی  شمالی کوریا کے ساتھی ملکوں  روس اور چین نے کوریایئ سرحد میں اڑان بھری ۔

 

    کم جانگ ، شی جنگ اور ولادیمیر پیوٹن تینوں نے مل کر یورپ کے ساتھ ساتھ جنوبی کوریا اور جاپان کی نیندیں بھی اڑا دی ہیں اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ اگر جنوبی کوریا کے ساتھ امریکہ ہے تو روس اور چین شمالی کوریا کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

 

    چین شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیار بنانے میں مدد کر رہا ہے روس شمالی کوریا سے یوکرین جنگ کے لیۓ گرم وردیاں اور ہتھیار منگوا رہا ہےاس طرح ان تینوں کی دوستی پوری دنیا جانتی ہے۔

 

    روس اور چین کے اس طرح جنوبی کوریا اور جاپان کو آنکھیں دکھا نے کا مطلب کیا ہے ان کی جنوبی کوریا اور جاپان سے کیا دشمنی ہے اس کا جواب واضح ہے  تینوں ملکوں کی امریکہ سے دشمنی ہے۔ 

 

    اور ان کا مقصد جنوبی کوریا کی سرحد میں گھس کر امریکہ پر دباؤ بڑھا نا ہے جنپنگ نے امریکہ کو یہ باور کرا دیا  کہ اگر اس نے تائوان کوہتھیار بنا کر چین کے خلاف استعمال کیا تو جنوبی کوریا میں اس کو خمیا زہ بھگتنا پڑے گا۔

 

    

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+