پولینڈ نے روس کے ڈر سے جرمنی کی میزائل سسٹم کی پیشکش ٹھکرا دی

     وسیم حسن

 

    روس یوکرین جنگ میں نیٹو ملکوں نے بڑھ چڑھ کر روس کا ساتھ دیا اور یوکرین میں دل کھول کر پیسہ اور ہتھیار بھیجے جس پر روس نے انہیں کئ مرتبہ انجام بھگتنے کی دھمکی بھی دی ہے اور نیٹو کے سبھی ملک یہ جانتے ہیں کہ اگر روس نے ان پر حملہ کر دیا تووہ اس کا مقابلہ نہ کر پائیں گے۔

 

    روس کا پڑوسی ملک پو لینڈ جوکہ نیٹو میں شامل ہے اور یوکرین کی مدد بھی کر رہا ہے یوکرین کو بھیجے جانے والے نیٹو ملکوں کے تمام ہتھیار اور مدد پولینڈ کے راستے یوکرین کو پہنچ رہی ہے جس پر کئ مرتبہ روس نے پولینڈ سے ناراضگی کا اظہار بھی کیا اور اسے مدد روکنے کے لیے زور بھی دیا۔

 

   لیکن پولینڈ نے نہ صرف مدد جاری رکھی بلکہ روس کے حملے سے نمٹنے کے لیۓ ہتھیار بھی جمع کرنا شروع کر دیۓ چند روز قبل پولینڈ کی یوکرین سے ملحق سرحد  پر میزائل حملے کے بعد پولینڈ کی سبھی تیاریاں دھری کی دھری رہ گیئں اسے روس کے حملے کا خوف ستانے لگا۔

 

   پولینڈ پر حملے کے بعد جن ملکوں نےپولینڈ کو اپنی طاقت بڑھانے اور مدد کرنے کا بھروسہ دیا ان میں جرمنی سب سے پہلا ملک ہے جس نے پولینڈ کو پیٹر یا ٹک میزائل سسٹم دینے کی پیشکش کی تھی لیکن پولینڈ نے جرمنی کی  یہ پیشکش قبول نہیں کی۔

 

    پولینڈ نے اپنی سرحد پر پیٹر یا ٹ سسٹم  تعینات کرنے سے انکار کر دیا اور جرمنی کی مدد کو ٹھکرا دیا پولینڈ نے جرمنی کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ یہ میزائل سسٹم سیدھا یوکرین ہی بھیج دے تا کہ وہ روس کے حملوں سے اپنی حفاظت کر سکیں ۔ 

 

    پولینڈ نے جرمنی کی پیشکش کو اس لیے ٹھکرایا کیونکہ وہ روس سےسیدھی دشمنی مول نہیں لینا چاہتا  کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اگر اس نےیوکرین سے ملحقہ سرحد پر میزائل سسٹم تعینات کر دیا اور اس کی سرحد سے روسی میزائلوں پر حملہ ہوا تووہ سیدھا روس کے نشانے پر ہو گا۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+