پولینڈ نے روس کے ڈر سے جرمنی کی میزائل سسٹم کی پیشکش ٹھکرا دی
- 01, دسمبر , 2022
وسیم حسن
روس یوکرین جنگ میں نیٹو ملکوں نے بڑھ چڑھ کر روس کا ساتھ دیا اور یوکرین میں دل کھول کر پیسہ اور ہتھیار بھیجے جس پر روس نے انہیں کئ مرتبہ انجام بھگتنے کی دھمکی بھی دی ہے اور نیٹو کے سبھی ملک یہ جانتے ہیں کہ اگر روس نے ان پر حملہ کر دیا تووہ اس کا مقابلہ نہ کر پائیں گے۔
روس کا پڑوسی ملک پو لینڈ جوکہ نیٹو میں شامل ہے اور یوکرین کی مدد بھی کر رہا ہے یوکرین کو بھیجے جانے والے نیٹو ملکوں کے تمام ہتھیار اور مدد پولینڈ کے راستے یوکرین کو پہنچ رہی ہے جس پر کئ مرتبہ روس نے پولینڈ سے ناراضگی کا اظہار بھی کیا اور اسے مدد روکنے کے لیے زور بھی دیا۔
لیکن پولینڈ نے نہ صرف مدد جاری رکھی بلکہ روس کے حملے سے نمٹنے کے لیۓ ہتھیار بھی جمع کرنا شروع کر دیۓ چند روز قبل پولینڈ کی یوکرین سے ملحق سرحد پر میزائل حملے کے بعد پولینڈ کی سبھی تیاریاں دھری کی دھری رہ گیئں اسے روس کے حملے کا خوف ستانے لگا۔
پولینڈ پر حملے کے بعد جن ملکوں نےپولینڈ کو اپنی طاقت بڑھانے اور مدد کرنے کا بھروسہ دیا ان میں جرمنی سب سے پہلا ملک ہے جس نے پولینڈ کو پیٹر یا ٹک میزائل سسٹم دینے کی پیشکش کی تھی لیکن پولینڈ نے جرمنی کی یہ پیشکش قبول نہیں کی۔
پولینڈ نے اپنی سرحد پر پیٹر یا ٹ سسٹم تعینات کرنے سے انکار کر دیا اور جرمنی کی مدد کو ٹھکرا دیا پولینڈ نے جرمنی کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ یہ میزائل سسٹم سیدھا یوکرین ہی بھیج دے تا کہ وہ روس کے حملوں سے اپنی حفاظت کر سکیں ۔
پولینڈ نے جرمنی کی پیشکش کو اس لیے ٹھکرایا کیونکہ وہ روس سےسیدھی دشمنی مول نہیں لینا چاہتا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اگر اس نےیوکرین سے ملحقہ سرحد پر میزائل سسٹم تعینات کر دیا اور اس کی سرحد سے روسی میزائلوں پر حملہ ہوا تووہ سیدھا روس کے نشانے پر ہو گا۔
تبصرے