ہوائ میں آتش فشاں پھٹنے سے بیس لاکھ لوگوں کی زندگی خطرے میں ہے
- 01, دسمبر , 2022
وسیم حسن
خود کو سپر پاور کہلوانے والا امریکہ بھی قدرتی آفتوں کے سامنے بے بس دکھائ دیتا ہے سمندری طوفان ہو یا کوئ طوفانی بارش ہو زلزلہ ہو یا کوئ اور آفت قدرت کے آگے انسان کی کوئ تدبیر کام نہیں آتی ہے جیسا کہ جنوبی امریکہ سے لے کر شمالی امریکہ تک اور روس تک پہاڑیوں سے لاوا پھٹنے لگا ہے 38 سال بعد ایک مرتبہ پھر تین روز قبل امریکہ کی ہوائ ریاست میں سب سے بڑا آتش فشاں پھٹا جس کے بعد اس کا سرخ دہکتا لاوا چاروں طرف پھیلنا شروع ہو گیا جس سے ان پہاڑوں کے ارد گرد کے رہنے والے لوگ خوفزدہ ہو گۓ ۔
ہوائ میں ان آتش فشاں پہاڑوں کے قریب بسنے والے بیس لاکھ لوگ اس وقت دہشت میں ہیں کیونکہ آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد سے لے کر اب تک انھیں دھماکوں کی آوازیں بھی سنائ دے رہی ہیں اور لگاتار جھٹکے بھی محسوس ہو رہے ہیں ۔
بے شک ان جھٹکوں اور دھماکوں کی شدت بہت کم ہے لیکن ہوائ کے لوگوں کو ڈر اس بات کا ہے کہ ان جھٹکوں کی شدت بڑھ بھی سکتی ہے ہوائ میں ان آتش فشاں پہاڑوں کی نگرانی کرنے والی ٹیمیں بھی چوکنی ہو چکی ہیں اور وہ جلد ہی ان خطرات پر قابو بھی پا لیں گے ۔
اس وقت تک نگرانی کرنے والے ماہرین نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ ان پہاڑوں سے نکلنے والے لاوے کی شدت کم ہے اور یہ ایک حد تک ہی پھیل رہا ہے ان پہاڑوں کے ارد گرد رہنے والے لوگ محفوظ ہیں لیکن اگر ان دھماکوں میں شدت آگئ تو یہ دہکتا سرخ لاوا اپنی حد پھلانگ کر ارد گرد بسنے والے لاکھوں لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے ۔
ہوائ کے لوگوں میں خوف اس لیے بھی بڑھ گیا کیونکہ امریکہ کی ایک ایجنسی نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ اس سے پہلے بھی امریکہ میں بیسیوں مرتبہ آتش فشاں پھٹ چکے ہیں جن میں زیادہ تر کی شدت 2.5 تھی اور ایک دھماکے کی شدت 4.5 تھی یہی باتیں ہوائ کے لوگوں کی جان نکالنے کیلیے کافی ہیں ۔
تبصرے