فن لینڈ اور سویڈن نے نیٹو میں شامل ہونے کے لئے کوششیں ایک بار پھر تیز کر دیں

نیوز ٹوڈے: نیٹو میں شامل ہونے کے لیے بے چین فن لینڈ اور سویڈن کو ولادیمیر پیوٹن نے ایک بار پھر بہت بڑے حملے کی دھمکی دے دی ہے یورپ کے ان دو ملکوں کو روس اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ نیٹو سے دور رہنے کا مشورہ دے چکا ہے یوکرین کے ساتھ ساتھ یہ دونوں ملک بھی نیٹو کا حصہ بننے کا خواب دیکھ رہے تھے ۔

یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد روس نے ان دونوں ملکوں کو بھی یہ واضح کہہ دیا تھا کہ اگر وہ نیٹو میں شامل ہوئے تو ان کا انجام بھی یوکرین جیسا ہی ہو گا روس ان ملکوں کو کسی صورت بھی نیٹو میں شامل نہیں ہونے دے گا ۔

کیونکہ اگر یہ تینوں ملک نیٹو کا حصہ بن گئے تونیٹو ملک جو کہ روس کے دشمنوں کی ایک جماعت ہے وہ روس کی گردن تک پہنچ جائے گی اور ایسا پیوٹن کبھی نہیں ہونے دیں گےاس لیے پیوٹن نے دونوں ملکوں کو دھمکی دیتے ہوئے یہ تفصیل بھی بتا دی ہے کہ ان کے پاس ایسے میزائل اور ہتھیار موجود ہیں جن سے وہ سویڈن کو ایک کونے سے دوسرے کونے تک بیس سیکنڈ میں تباہ کر سکتے ہیں اور صرف دس سیکنڈ میں فن لینڈ کو دنیا کے نقشے سے ہی مٹا سکتے ہیں ۔

مسٹر پیوٹن کی ان دھمکیوں کے باوجود ان دونوں ملکوں نے نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے کیلئے اپنی کوششیں ایک مرتبہ پھر تیز کر دی ہیں تو دوسری طرف روس نے بھی ان دونوں ملکوں کے خلاف اپنا جنگی منصوبہ تیار کرلیا ہے جس سے پوری دنیا پر تیسری عالمی جنگ کا خطرہ منڈلانے لگا ہے ۔

بحر ہند میں روس کی جنگی تیاریوں سے پورا یورپ سہما ہوا ہے کیونکہ اب تک ترکی نیٹو میں ویٹو کرکے ان دونوں ملکوں کو نیٹو میں شامل نہیں ہونے دے رہا لیکن اگر نیٹو کے باقی تیس ملکوں کی رضا مندی سے انہیں نیٹو میں شامل ہونے کی منظوری مل گئی تو دھرتی پر وہ ان کا آخری دن ہو گا کیونکہ روس نے ان کا نام و نشان مٹانے کا بلیو پرنٹ تیار کر لیا ہے ۔

روس کی 1200 کلو میٹر تک لمبی سرحد پہلے ہی پانچ نیٹو ملکوں سے ملی ہوئی ہے اور صرف فن لینڈ کی 1300 کلو میٹر سرحد روس سے ملتی ہے اس طرح اگر یہ دونوں ملک نیٹو میں شامل ہو گئے تو 2500 کلو میٹر تک روس کی زمین اس کے دشمن ملکوں سے مل جائے گی اس لیے روس کسی قیمت پر بھی ان دونوں ملکوں کو نیٹو میں شامل نہیں ہونے دے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+