امریکہ،یوکرین اور افغان طالبان حکومت کا ایران پر روس کی مدد کرنے کا الزام

نیوز ٹوڈے: چند روز قبل امریکہ اور یوکرین کی طرف سےیہ دعوٰی کیا گیا کہ ایران روس یوکرین جنگ میں روس کی بڑھ چڑھ کر مدد کر رہا ہے اس نے اپنے سب سے خطرناک ڈرونز روس کو سپلائ کیے ہیں اس سے پہلے جولائ میں روس کے فوجیوں کوایران میں ڈرونز کے استعمال کی ٹریننگ بھی دی گئ ۔

ایران نہ صرف جنگی ہتھیاروں سے روس کی مدد کر رہا ہے بلکہ ایران کے فوجی بھی روس کے جنگی مورچوں میں روسی فوج کا ساتھ دے رہے ہیں اور ڈرونز چلانے میں ماہر فوجیوں کو ایران بڑی تعداد میں روس بھیج رہا ہے۔

امریکہ اور یوکرین کے بعد اب افغانستان کی طالبان حکومت کا بھی یہی کہنا ہے کہ سابقہ افغان حکومت کے اہلکار اورافغانستان فوج کے کمانڈر جو طالبان سے اپنی جان بچا کرترکی،عراق،ایران اور تہران میں بھاگ گئے تھے ان کی ایک بڑی تعداد ایران میں بھی موجود تھی اور ایران ان طالبان حکومت کے دشمن افغانیوں کو روس کے فوجیوں کا ساتھ دینے کے لئے روس بھیج رہا ہے۔

اس مدد کے بدلے افغانیوں کو اچھی خاصی رقم دی جا رہی ہے ایران نے افغان طالبان حکومت کے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسے جھوٹ اور پراپیگنڈہ قرار دیا ہے امریکہ اور یوکرین اس سے پہلے دعوٰی کر رہے تھے کہ یوکرین کی جنگ میں استعمال ہونے والےامریکہ اور برطانیہ کے کئی جنگی ہتھیارجوکہ یوکرینی فوج روس کے خلاف استعمال کر رہی ہے روس ان ہتھیاروں کے نمونے ایران بھیج رہا ہے۔

جہاں اسی طرز کے یا ان ہتھیاروں کو ناکام بنانے والے ہتھیار تیزی سے تیار ہو رہے ہیں روس نے جنگ کے دوران کئی ہتھیار ڈپوؤں پر بھی قبضہ کیا تھا اور وہاں سے جو ہتھیار برآمد ہوئے انہیں اگست کے مہینے میں ہی ایران پہنچانے کا کام شروع کر دیا تھا ۔

ایران میں تیار ہونے والے ان ہتھیاروں نے پہلے ہی یوکرین کا ناک میں دم کر رکھا ہے اور اب اگر ایران افغان فوجیوں کو بھی روس بھیج رہا ہے تو یہ ان کے لیے مزید پریشان کن خبر ہے۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+