روس نے تیل کو ہتھیار بناتے ہوۓ یورپی یونین اور جی 7 کو منہ توڑ جواب دیا
- 06, دسمبر , 2022
نیوز ٹوڈے:روس یوکرین جنگ چھڑنےکے بعد یورپی ملکوں نےروس کی کمر توڑنے کے لیے اس پر تجارتی اور معاشی پابندیاں لگا دیں اور بہت سے یورپی ملکوں نے یوکرین کا ساتھ دیتے ہوئے روس کی کمپنیوں سےلین دین کے تمام معاہدے توڑ دیے روس نے انہیں منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اپنے تیل اور گیس کو سب سے بڑا ہتھیار بنا لیا اور یہی روس کی وہ طاقت ہے جس کے بل بوتے پر جنگ کے نو ماہ بعد بھی روس کا معاشی ڈھانچہ برقرار ہے۔
لیکن اب یورپی یونین اور جی 7 کے ملک جن میں امریکہ ، برطانیہ ، جرمنی ، جاپان ، کینیڈا ، فرانس اور اٹلی شامل ہیں ان ملکوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ روس سے لینے والے کچے تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل ہو گی اور اس فیصلے کے سامنے آتے ہی آسٹریلیا بھی اس میں شامل ہو گیا ۔
اس نئے اعلان کے بعد یورپی یونین کے تمام ملک جی 7 اور آسٹریلیا روس سے جتنا بھی کچا تیل خریدیں گے اس کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل ہو گی جبکہ بین الاقوامی بازاروں میں پچھلے ایک ہفتے سے کچے تیل کی قیمت 80،سے90 ڈالر فی بیرل ہے اسلیے روس نے اس فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا۔
روس نے نہ صرف اس فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا بلکہ روس نے دھمکی دی ہے کہ وہ اس فیصلے کا سخت جواب دے گا کیونکہ اب روس ان ملکوں کو تیل کی سپلائی روک سکتا ہے جو ملک اس فیصلے شامل ہوئے اس فیصلے کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہونے لگا ہے ۔
کیونکہ اس فیصلے کے بعد کئی ایسے ملک ہیں جن کو روس تیل کی سپلائی روک سکتا ہے اور کئی ایسے ملک ہیں جو روس سے تیل خریدنا چھوڑ دیں گے سب سے زیادہ پریشانی افریقہ اور ایشیا کے ملکوں کے لئے ہے کیونکہ ان کے سامنے روس اور امریکہ دو ملک ہیں اگر وہ روس سے تیل خریدتے رہے تو امریکہ اور برطانیہ جیسے ملک ناراض ہو جائیں گے اور اگر تیل خریدنا بند کر دیں گے تو روس کی دشمنی مول لینا پڑے گی ۔
بین الاقوامی بازاروں میں تیل کی قیمتیں اچانک بڑھنے کی ایک اور وجہ چین میں لگا لاک ڈاؤن تھا چونکہ چین تیل خریدنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور پچھلے کئی ہفتوں سے لگے چین میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہاں تیل کے استعمال میں کمی ہو گئی تھی لیکن اب لاک ڈاؤن ختم ہوتے ہی تیل کی مانگ بڑھنے لگی ۔
تیل کی قیمتیں بڑھنے کی ایک اور وجہ اوپیک پلس کا فیصلہ ہے جس میں ان ملکوں نے دو ٹوک کہہ دیا ہے کہ وہ تیل کی درآمدات میں اضافہ نہیں کریں گےایسے میں اگر روس نے بھی تیل کو ہتھیار بناتے ہوئے اس کی سپلائی بند کر دی توتیل کی قیمتیں کئی گنا تک بڑھ جائیں گی۔
تبصرے