ولادیمیرپیوٹن نے زیلنسکی کے خواب کو باخموت اور ڈونباس میں ہی چکنا چور کردیا

نیوز ٹوڈے: روس کے دو اہم ہوائی اڈوں پرڈرون حملوں کے بعد ولادیمیر پیوٹن شدید طیش میں آ گئے کیونکہ ان دونوں ہوائی اڈوں پر روس کےایٹم بم داغنے والے بمبر لگے ہوئے تھے اور یہ دونوں ہوائی اڈے روس کے اتنے اندر تھے کہ وہاں تک پہچنا یوکرین کے لیے ناممکن تھا اس کے باوجود یہ دونوں ہوائی اڈے حملے سے تباہ ہو گئے ۔

ان حملوں کے بعد یوکرین سے ناراض پیوٹن کا پارہ ساتویں آسمان تک پہنچ گیا اور اب صورتحال یہ ہے کہ روس یوکرین جنگ میں ولادیمیر پیوٹن جیسا چاہتے ہیں ڈونباس میں ان کی فوج ویسے ہی قہر برپا کر رہی ہے کیونکہ پیوٹن اب روسی فوج کو ذرہ برابر بھی ڈھیل نہیں دینا چاہتے سب سے خطرناک جنگ اس وقت ڈونباس کے علاقے باخموت میں جاری ہے جس میں روس کی فوج اپنی پوری طاقت سے لڑ رہی ہے۔

باخموت میں اس وقت جو یوکرینی فوج موجود ہے اسے چاروں طرف سے روسی فوج نے گھیر رکھا ہے پچھلے ایک ہفتے سے روسی فوج اس علاقے میں اپنی پوری طاقت جھونک رہی ہے ۔

باخموت میں جاری جنگ اس وقت پچھلے نو مہینوں کی سب سے بھیانک جنگ بن چکی ہے روسی فوج باخموت کی زمین کے ہر ٹکڑے کوجلا رہی ہے ملٹی پل لاؤنچرز باخموت میں یوکرینی فوج کے ٹھکانوں کو چن چن کر تباہ کر رہے ہیں ۔

زیلیسکی کی ریزرو فوج نے باخموت میں اب کئی ائیر ڈیفنس سسٹم تعینات کر دیے ہیں اور لگاتار روسی فوج کے حملوں کو نا کام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں یوکرین کے اس اقدام کے بعد روس کی سمندری فوج نے سمندر سے میزائلوں کے ذریعے باخموت کو دہلانے کا کام شروع کر دیا ہے ۔

روس کا دعوٰی ہے کہ یوکرین کے دس ہزار فوجی باخموت میں جنگ لڑ رہے ہیں اور پانچ ہزار ریزرو فوج بھی پہنچ چکی ہےزیلینسکی باخموت اور ڈونباس کے بعد کریمیا تک کے علاقے کو روس سے خالی کرانا چاہتا ہے لیکن روسی فوج کے حملے اسے باخموت سے آگے ہی بڑھنے نہیں دے رہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+