سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شامل ہونے کی کوشش پر ترکی کی نیٹو کو دھمکی

نیوز ٹوڈے: فن لینڈ اور سویڈن دو یورپی ملکوں نے مئ میں نیٹو میں شامل ہونے کا ارادہ ظاہر کیا تھا اور درخواست دی تھی لیکن نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے کیلیے نیٹو میں شامل تمام ملکوں کی منظوری حاصل کرنا ضروری ہے اگران تیس ملکوں میں سے کوئ ایک بھی ویٹو کر دے تو وہ ملک اس گروپ میں شامل نہیں ہوسکتا ۔

یہی حق استعمال کرتے ہوئے ترکی نے ان دونوں ملکوں کو نیٹو میں شامل نہ ہونے دیا اس وقت امریکہ اور دوسرے ملکوں کی کوششوں سے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اس بات پر متفق ہوئے کہ اگر فن لینڈ ترکی کے دشمن کرد لڑاکوں کو ترکی کے حوالے کردے یا ملک سے نکال دے اور آئندہ کردوں کی مدد نہ کرنے کا یقین دلائے۔

دوسری شرط ترکی نے یہ رکھی کہ فن لینڈ اور سویڈن نے ترکی کے ہتھیاروں کی سپلائی پر جو پابندیاں لگا رکھی ہیں وہ ہٹا دیں تو ترکی ان دونوں ملکوں کو نیٹو میں شامل کرنے کی منظوری دے دےگا۔

حال ہی میں جب فن لینڈ اور سویڈن نے نیٹو میں شامل ہونے کے لیے ایک مرتبہ پھر کوششیں تیز کر دی ہیں تو ترکی نے بھی ان دونوں ملکوں کو اپنا ادھورا وعدہ یاد دلا دیا ہے اور دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ جب تک یہ دونوں ملک ترکی کی شرائط نہ مانیں گے ترکی انہیں نیٹو میں شامل نہ ہونے دے گا

ترکی نے مئی میں نیٹو کو بھی دھمکی دی تھی کہ اگر اس کی مرضی کے بغیر فن لینڈ اور سویڈن کو نیٹو میں شامل کیا گیا تو وہ نیٹو کی رکنیت چھوڑ دے گا۔

ترکی کی اس دھمکی نے نیٹو ملکوں کے کان کھڑے کر دیے تھے کیونکہ ترکی دنیا کے نقشے پر اپنے وجود کی وجہ سے بہت اہم ہے اور یورپ کے لئے بحیرہ اسود تک پہنچنے کا مرکزی دروازہ بھی ہے اور واحد راستہ بھی اس لیے نیٹو ملک ترکی کی ناراضگی مول نہیں لے سکتے۔

ترکی بھی یورپی ملکوں کے لیے اپنی اہمیت سے واقف ہے اس لیے وہ تیس ملکوں کےسامنے اپنی شرائط منوانے کےلئے ڈٹ کر کھڑا ہے جن میں امریکہ اور جرمنی جیسے ملک بھی شامل ہیں۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+