روس کا اپنے ہوائی اڈوں پر حملوں کا امریکہ پر الزام اور ننیو کلیائی جنگ کی تیاری

نیوز ٹوڈے: چھ دسمبر کو روس کے ہوائی اڈوں پر یوکرین کے ڈرون حملوں نے ولادیمیر پیوٹن کو اتنا بھڑکا دیا کہ روسی فوج نے پچھلے دس مہینوں سے جاری جنگ کے دوران سب سے بڑا حملہ کر دیا جس میں یوکرین کے اندر بڑی تباہی پھیلی لیکن ولادیمیر پیوٹن کاغصہ پھر بھی کم نہ ہوا ۔

روس نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ امریکہ کے دیے گئے خطرناک ہتھیاروں سے ہی روس کے ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ان حملوں میں ایسے ہتھیار استعمال کیے گئے تھےجن کی پہنچ ہزار کلو میٹر تک تھی اور ایسے ہتھیار یوکرین کے پاس نہیں تھے امریکہ نے یہ ہتھیار یوکرین کو دیے تھے۔

روس نے ان حملوں کا ذمہ دار یوکرین کے پیچھے کھڑے امریکہ کو ٹھہرا دیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ امریکہ یوکرین کو جنگ کےلیے اکسا رہا ہےان حملوں کے بعد ولا دیمیر پیوٹن نے اپنے فوجی افسران کی ایک مجلس بلا ئ جس میں ان حملوں کوزیرِ بحث لایا گیا ۔

روس کے تباہ ہونے والے دونوں ہوائی اڈے روس کے لئے بہتت اہم ہیں کیونکہ ان دونوں ہوائی اڈوں پر ایسے لمبی دوری والے بمبر تعینات ہیں جن کے ذریعے روسی فوج یوکرینی شہروں پر حملے کرر رہی ہے ۔

ان حملوں نے جنگ کو بہت خطرناک موڑ پر لا کھڑا کیا ہے کیونکہ اب روس کی حکومت اور فوج کا کہنا ہے کہ اب جو یہ حملہ روس کے علاقے میں ہوا ہے تو یہ جنگ بھی نیو کلیئر جنگ میں بدل جائے گی ۔

روس کی فوج نے بلگروڈ میں اپنی نیوکلیائی جنگ کی تیاریاں بڑھا دی ہیں نیو کلیائی جنگ کی دھمکی دینے کے بعد ولادیمیر پیوٹن نے متحدہ عرب امارات کے بادشاہ محمد بن سلمان الہیان سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نیو کلیئر جنگ کو روکنےکی بہت کوشش کی لیکن اب اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+