ولادیمیر پیوٹن کا یورپ اور امریکہ کی یوکرین کی مدد پر اظہارِ ناراضگی اور دھمکی

نیوز ٹوڈے: روس یوکرین جنگ کے حوالے سےیورپی میڈیا نے دعوٰی کیا ہے کہ یوکرین کے علاقوں سے روسی فوج کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لیے امریکہ یوکرین کو کلسٹر بم دے سکتا ہےابھی امریکہ نے حامی نہیں بھری لیکن اگلے سال کے شروع میں ہی ان بموں کی ایک بڑی کھیپ یوکرین پہنچ سکتی ہے ۔

حالانکہ نیٹو ملکوں نے ان بموں پر پابندی لگا رکھی ہے اقوام متحدہ نے بھی جنگ میں کلسٹر بم کے استعمال پر پابندی لگائی ہوئی ہے اور امریکی حکومت نے یوکرین کی اس مانگ کی حامی نہیں بھری لیکن یورپی میڈیا کے مطابق یوکرین کے اسرار پر امریکہ مان بھی سکتا ہے ۔

کلسٹر بم بہت خطرناک ہوتا ہے آسمان سے جب یہ گرایا جاتا ہے تو یہ گچھے کی شکل میں ہوتا ہے اور اس کا ڈبہ کھلتے ہی چھوے چھوٹے 600 بموں میں تقسیم ہو جاتا ہے اور زمین پر 25سے30 میٹر تک کےحصے کو دائرے کی شکل میں تباہ کر دیتا ہے۔

یورپی میڈیا نے یہ بھی دعوٰی کیا ہے کہ نیوکلیائی جنگ سے متعلق پیوٹن کے بیان نے امریکہ کی پریشانی بڑھا دی ہے ماسکو میں روسی فوج کے افسران سے بات چیت کے دوران پیوٹن نے اپنی فوج کو یوکرین پر حملے بڑھانے کا فرمان جاری کیا انہوں نے کہا کہ یوکرین میں ان کا مقصد پورا ہونے تک حملوں میں کمی نہیں آنی چاہیے ۔

پیوٹن نے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ امریکہ اور یورپی ملک جتنی مرضی کوشش کر لیں اب یوکرین پر روسی فوج کے حملے نہیں رکیں گے پیوٹن نے امریکہ اور یورپی ملکوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روس پر ہوئے حملوں پر ان ملکوں نے ہمیشہ خاموشی اختیار کی ہے تو یوکرین پر ہونے والے حملوں پر بھی انہیں واویلا نہیں مچانا چاہئیے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+