شی جنپنگ کے تین روزہ سعودی عرب دورے نے امریکہ کی نیندیں اڑا دیں

نیوز ٹوڈے: چین کے صدر شی جنپنگ سعودی عرب کے تین روزہ دورے پر جب سعودی عرب پہنچے تو ان کا بھر پور استقبال کیا گیا تھا سعودی عرب کے جنگی جہازوں کی سلامی دی گئی شاہی دربار کے باہر محمد بن سلمان جنپنگ کا استقبال کرنے کے لیے خود کھڑے تھے ۔

ان کے والہانہ استقبال اور دونوں راہنماؤں کے چہرے کی خوشی بتا رہی ہے کہ یہ صرف تیل ہی کی دوستی نہیں بلکہ یہ کوئی بہت بڑا منصوبہ ہے کیونکہ امریکہ کے صدر جوبائیڈن کا بھی ایسا استقبال نہیں کیا گیا جیسا چین کے صدر کا کیا گیا جنپنگ کے استقبال میں سعودی عرب نے فوج کوبھی شامل کیا ۔

یہاں یہ امر قابلِ غور ہے کہ سعودی عرب جیسا ملک جو اپنے تحفظ کے لیے امریکہ پر پورا پورا انحصار کرتا ہے وہ امریکہ کے سب سے بڑے دشمن چین کے صدر کو 21 توپوں کی سلامی دے رہا ہے یہ خبریں بائیڈن کی نیندیں اڑا رہی ہیں ۔

جنپنگ کے اس تین روزہ سعودی دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان دوستی کا ایک نیا رشتہ قائم کرنا ہے دونوں ملکوں کے درمیان 30 ارب کے 20 سمجھوتے طے پائے ہیں۔

چین کا عرب کی سر زمین تک پاؤں پھیلانا بائیڈن کو ایک آنکھ نہیں بھا رہا لیکن امریکہ اور سعودی عرب کے رشتوں میں کھٹاس کا ذمہ دار خود بائیڈن ہے کیونکہ روس یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد امریکہ نے سعودی عرب پر دباؤ بڑھانا شروع کر دیا کہ وہ روس کا ساتھ نہ دے لیکن سعودی عرب نے ان کی بات پر کان نہ دھرے بلکہ سعودی عرب نے بائیڈن کے کچے تیل کی پیداوار بڑھانے کی تجویز کو بھی رد کر دیا جس سے دونوں ملکوں کی دوریاں بڑھنے لگیں اور سعودی عرب اور چین کی نزدیکیاں بڑھنے لگیں۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+