پیوٹن کے نئے منصوبے سے یوکرین کے شہروں میں روسی فوج کے بارود کی گرمی

نیوز ٹوڈے: ولادیمیر پیوٹن جانتے ہیں کہ جب تک امریکہ کو ڈرایا نہ جائے تب تک امریکہ یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی نہیں روکے گا اس لیے پیوٹن نے ایسا خوفناک منصوبہ بنایا ہے جس کی آگ میں جل کر امریکہ بھی بھسم ہو جائے گا۔

حیرانی کی بات یہ ہے کہ یہ دعوٰی ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب یہ کہا جا رہا تھا کہ روس کی فوج جنگ ہار رہی ہے اور روس میں سردی اور برفباری کی وجہ سے روس کے ہتھیار یوکرین جنگ میں کام نہیں کر رہے۔

لیکن مسٹر پیوٹن کا نیا منصوبہ یہ ہے کہ وہ اسی سال کے آخر تک ڈونیسک کو ہر حال میں اپنے قبضے میں کرنا چاہتے ہیں کیونکہ 25 جنوری کے بعد یوکرین میں پڑنے والی برفباری زمینی جنگ کے لیے بہت بڑی رکاوٹ ثابت ہو سکتی ہے۔

اگر جنوری تک ڈونیسک میں جنگ جاری رہی تو پیوٹن کے پاس نیو کلیئر ہتھیاروں کے استعمال کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا اس لیے سردیاں شروع ہونے سے پہلے ہی روسی فوج نےڈونیسک، اڑیسہ ،باخموت ،زیپورزیا کے علاقے میں ایسی تباہی مچائی ہوئی ہے کہ جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ۔

باخموت میں دونوں فوجیں آمنے سامنے آ چکی ہیں اور دونوں فوجیں ایک دوسرے کو پیچھے دھکیلنا چاہتی ہیں زیپورزیا میں روس کے راکٹ حملوں سے رہا ئشی علاقوں اور یوکرینی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

پیوٹن کے اس منصوبے سے یوکرین کے شہروں میں دسمبر کے سخت سرد مہینے میں بھی روسی فوج کے بارود کی گرمی کا رائج ہے۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+