ایران کی اپنے دوست ممالک چین اور بھارت سے تعلقات میں کشیدگی

نیوز ٹوڈے: سعودی عرب اور ایران دونوں ایشیا کے مسلمان ملک ہیں لیکن ان دونوں کے درمیان پرانے زمینی اختلافات ہیں ایران کے تین آئرلینڈ تنب بزرگ ، تنب کوچک اور تنب ابو موسٰی آئر لینڈ ہیں جو کہ ایران کے ہیں اور ان پر ایران کا ہی قبضہ ہے ۔

لیکن سعودی عرب ان تینوں پر اپنا حق جتاتا ہے اور کئی مرتبہ دنیا کے سامنے یہ مسئلہ رکھ چکا ہے کہ ہمیں ان تینوں آئرلینڈ کا قبضہ ملنا چاہیے اور یہی ان دونوں مسلمان ملکوں کے اختلاف کی وجہ بھی ہے ۔

حال ہی میں سعودی عرب نے چین کے صدر سے بھی اس موضوع پر بات چیت کی جس پر چین کے صدر نے کہا کہ بےشک یہ معاملہ بڑا اور گھمبیر ہے لیکن آپس میں مل بیٹھ کر اس گتھی کو سلجھایا جا سکتا ہے لیکن ایران اس معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتا ۔

اس طرح چین کی اس مسئلے میں ثالثی پر ایران بھڑک اٹھا حالانکہ چین اور ایران کے آپس میں بہت اچھے مراسم ہیں لیکن چین کا یہ بیان ایران کو پسند نہیں آیا اور چینی سفارت کار کو طلب کر لیا ایران کے صدر نے چینی سفیر سے دوٹوک کہہ دیا کہ چین بخوبی جانتا ہے کہ یہ تینوں آئر لینڈ ایران کی ملکیت ہیں اس لیے اس مسئلے پر بات چیت کی کوئی گنجائش نہیں ۔۔

دوسری طرف بھارت جو کہ ایران کو کھانے پینے والی اشیاء دینے والا اہم ملک ہے دونوں کے درمیان پرانے تجارتی تعلقات ہیں لیکن ایران نے بھارت کو بھی کھری کھری سنا دیں اور بتا دیا کہ اگر ان تعلقات میں دراڑ آئی تو اس سے نقصان صرف ایران کو نہیں بلکہ بھارت کو بھی اٹھانا پڑے گا ۔

ایران بھارت سے کھانے پینے کی اشیاء خریدتا ہے جن میں باسمتی چاول اور چائے کی پتی بہت اہم ہیں بدلے میں بھارت بھی ایران سے پھل اور دوسری اشیاء لیتا ہے لیکن کچھ عرصے سے بھارت نے خرید کم کر دی ہے جس پر جوابی کاروائی کرتے ہوئے ایران نے چائے کی پتی اور چاول خریدنا بند کر دیے جس پر دونوں ملکوں میں تناؤ پیدا ہو گیا اور بھارت میں مہنگائی بڑھنے لگی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+