امریکہ کے ہائی مارس کے حملوں کو ناکام بنانے میں روس کامیاب

نیوز ٹوڈے: زیلینسکی کو امریکہ سے ملنے والے ہتھیاروں پر بہت بھروسہ ہونے لگا ہے اس کا کہنا ہے کہ یہ امریکہ کے ہائی مارس ہتھیار ہیں جن کی وجہ سے اس نے روس کی فوج سے خیر سون کا علاقہ واپس لے لیا ہے۔

لیکن اب روس کی فوج نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ اس جنگ میں ہائی مارس ہتھیاروں کے دن پورے ہو چکے ہیں روس کو یہ معلوم ہو چکا ہے کہ ہائ مارس ہتھیار منفی 20 ڈگری درجہ حرارت میں کام نہیں کرتے آنے والی سخت سردی میں یہ ہتھیار یوکرینی فوج کیلیے بے کار ہو جائیں گے یعنی ہائی مارس کا خفیہ بٹن پیوٹن کے ہاتھ لگ چکا ہے اور اب وہ بہت آرام سے اس کا شکار کر سکتے ہیں اس جنگ میں امریکہ اب تک یوکرین کو 20 ہائی مارس راکٹ سسٹم دے چکا ہے ۔

اور اس مشین کے ہزاروں راکٹ نیٹو کے ذریعے امریکہ یوکرین کو دے چکا ہے لیکن اب روس نے یہ دعوٰی بھی کر دیا ہے کہ اس ہتھیار کو روکنے کے لیے روس کے پاس ہتھیار آ چکا ہے یہ ہتھیار کوئی نیا ائیر ڈیفینس سسٹم نہیں ہے بلکہ ایک سوفٹ ویئر ہے جس کو روس نےاپنے ڈیفینس سسٹم میں اپ ڈیٹ کر دیا ہے روس کی فوج کے ڈیفینس سسٹم کی یہ طاقت ہائی مارس کے راکٹ کو روکنے کے لیے بڑی مدد گار ثابت ہو رہی ہے ۔

زیلینسکی کے لیے اب ایک اور پریشان کن خبر یہ بھی ہے کہ روسی فوج کے ہاتھ امریکہ کا ایک ہائی مارس راکٹ سسٹم بھی لگ چکا ہے اس لیے روس کی فوج اب بہت جلد اس راکٹ سسٹم کا کوئی توڑ نکال لے گی۔

اس سے پہلے بھی روس کی فوج نے جب یوکرین کے ہتھیار ڈپوؤں پر جب قبضہ کیا تھا تو وہاں سے ملنے والے ہتھیاروں کوایران بھیج کر ان ہتھیاروں کو ناکام بنانے والے سسٹم تیار کروانے میں روس نے ذرہ دیر نہیں لگائی۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+