امریکہ کا ایران پر 2015 میں ہوئے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام

    وسیم حسن 

   روس اور یوکرین کی جنگ میں ایران اور امریکہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے امریکہ نے الزام لگایا ہے کہ ایران نے روس کی ہتھیاروں سے اس وقت مدد کی جب روس جنگ میں یوکرین سے مختلف مقامات پر مات کھا رہا تھا۔

 

   امریکہ اایران اور کئی دوسرےممالک کی ایک میٹنگ بلائی گئی اس میٹنگ کا مقصد ایران کووہ معاہدہ  یاد  کرانا تھا جو کہ 2015 میں ہوا تھا جس میں ایران پر خطرناک ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگائی گئی تھی لیکن اب ایران اس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے

 

       ایران سے ملے شاہد 136 ڈرونز کی مدد سے پیوٹن کی فوج نےبھرپور واپسی جواب دیا جس کی وجہ سے یوکرین کو بھاری نقصان ا ٹھانا پڑا امریکہ کے ساتھ ساتھ کئی یورپی ملکوں نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ وہ روس کو خطرناک بڑے بڑے ہتھیار بیچ رہا ہے 

 

    امریکہ نے کہا ہے کہ ایرا ن پر 2015 میں ان بھاری اور خطرناک ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگائی گئ تھی اور اب ایران یہ ہتھیار بیچ کر معاہدے کی خلا ف ورزی کر رہا ہے روس ان ہتھیاروں سے  یوکرین  کے  رہائشی علاقوں کو تباہ وبرباد کر رہا ہے۔ 

 

   لیکن ایران نے امریکہ کے اس الزام کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایران پر غلط الزام لگا رہا ہے ایران نے کسی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی۔

    

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+