زیلینسکی کے دورہ امریکہ سے ولادیمیر پیوٹن آگ بگولہ ہو گئے

      وسیم حسن 

 

    روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ  کسی وقت بھی تیسری جنگ عظیم  میں بدل سکتی ہے حالات سنگین صورتحال اختیار کرتے جا رہے ہیں روس کسی بھی وقت ایٹم بم استعمال کر سکتا ہے ولادیمیر پیوٹن نے  کہا ہے کہ روس کی  ہائپر سونک آئ سی بی ایم تیار ہے جلد ہی اسے جنگ کے میدان میں لگا دیا جائے گا۔

 

    یہ اعلان پیوٹن نے اس وقت کیا ہے جب زیلینسکی امریکہ کے دورے پر ہیں ایک ہی دن میں دو دو اہم ملاقاتیں   دنیا کے لیے ایٹمی جنگ کا خطرہ بن سکتی ہیں ایک ملاقات زیلینسکی کی امریکہ سے اور دوسری طرف پیوٹن کی اپنی تینوں افواج کے 15000 سربراہان سےملاقات ۔ 

 

    جب سے جنگ شروع ہوئی ہے زیلینسکی ملک سے باہر نہیں گئے پہلی دفعہ وہ ملک سے باہر گئے ہیں جب پیوٹن نے  یوکرین پر ایٹمی حملہ کرنے کی دھمکی دی ہےزیلینسکی بڑے خفیہ طریقے سے امریکہ گئے ہیں وہ سیدھا یوکرین سے نہیں گئے بلکہ پہلے بائی روڈ جرمنی گئے اور وہاں سے فلائیٹ پکڑ کر امریکہ گئے ۔ 

 

   دراصل امریکہ روس کے خلاف بہت بڑا منصوبہ بنا رہا ہے وہ یوکرین کے ذریعے روس کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہا ہے امریکہ یوکرین کو روس پر حملہ کرنے کیلیے 45 بلین ڈالر اور بڑے بڑے ہتھیار  دینے والا ہے بڑی جنگ کی تیاری ایک طرف واشنگٹن میں جاری ہے تو دوسری طرف پیوٹن بیلا روس کے راستے یوکرین  پر بڑے حملے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ 

 

    پیوٹن نے اپنی تینوں افواج کے15000 سربراہان کی ایک میٹنگ بلائی جس میں تینوں افواج کے سربراہوں کو  اپنے مورچوں پر مکمل طور پر تیار رہنے کی ہدایت کی گئی پیوٹن کی جنگ کے دوران اپنی افواج سے یہ سب سے بڑی ملاقات ہے  اس ملاقات میں 2023ء میں یوکرین جنگ کی پلاننگ کی گئی اور ایٹمی حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+