چین کی لداخ کے علاقے میں بھارت پر حملے کی تیاری

      وسیم حسن 

 

    چین اور بھارت کے درمیان لداخ کا علاقہ  کشیدگی اور تنازعہ کی وجہ بنا ہوا ہے بھارت لداخ کے علاقے پر اپنا حق جتاتا ہےکہ یہ ہماری بارڈر لائن ہے اور یہ علاقہ بھارت میں شامل ہے لیکن چین بھارت کے اس فیصلے کو نہیں مانتا اور نہ ہی لداخ کو بھارت کا حصہ مانتا ہے۔ 

 

    چین اس علاقے پر اپنا حق جتاتا ہے رمین کے اس ٹکڑے کی وجہ سےدونوں ملک کئی مرتبہ جنگ کی دہلیز تک پہنچ چکے ہیں کوئی بھی ملک اس سرحد کو چھوڑنے کو تیار نہیں دونوں ملکوں کی فوجیں اس علاقے میں موجود ہیں۔ 

 

    چین نے اب لداخ کے علاقے میں اپنی فوج کی تعداد بڑھا دی ہے اور 70000فوج اس علاقے میں مزید تعینات کر دی ہے اور اس علاقے میں ہتھیاروں کی بھی نئ کھیپ بھیجنا شروع کر دی ہے جس سے لگتا ہے کہ چین جنگ کی تیاری میں لگا ہوا ہے ۔ 

 

    لداخ میں چین فوجیوں کے رہنے کے لیے کچے مکان اور شیلٹر ہوم بھی بنا رہا ہےاور چین سے لداخ تک سڑکوں کی تعمیر بھی جاری ہے یہ سب تیاری کسی خاص مقصد کے لیے ہی ہے اس سے چین کے ارادے اچھے نہیں لگتے۔ 

 

    چین نے اس علاقے سے بھارتی فوج کو نکالنے اور لداخ پر حملے کی مکمل تیاری کر لی ہے چند روز پہلے لداخ کے علاقے میں بھارتی فوج  دو روزہ جنگی مشقوں سے چین بھڑک اٹھا اور ان کے بدلے میں چین نے اپنی جنگی مشقوں میں بھاری ہتھیاروں کی نمائش کی ۔ 

 

    چین کی ان جنگی تیاریوں سے بھارت کو ایک طرف توجنگ کا خطرہ ہے اور دوسری طرف بھارت کی معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا کیونکہ بھارت جو کھربوں ڈالرز کا کاروبار چین کے ساتھ کر رہا ہے وہ بھی رک جائے گا ۔ 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+