پیوٹن نے امریکہ کے پیٹریاٹ میزائل سسٹم کو کاٹھ کباڑ سے تشبیہ دے دی

      وسیم حسن 

 

     روس ، یوکرین جنگ کا دورانیہ طویل ہونے کی وجہ سےاب امریکہ اور یوکرین کے مددگار  یورپی ملکوں نے یوکرین کی مدد سے ہاتھ پیچھے کھینچنا شروع کر دیے ہیں اسی لیے زیلینسکی امریکہ گئے او ر جوبائیڈن سے پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم کی اپیل کی ۔

 

    امریکہ کے دو روزہ دورے کے بعد اب زیلیننسکی یورپی  ملکوں کا دورہ کریں گے کیونکہ اب یہ جنگ ایسے موڑ پر پہنچ چکی ہے کہ اگر ان ملکوں نے یوکرین کی مدد  جاری نہ رکھی تو روس بہت جلد یوکرین کا وجود ہی دنیا کے نقشے سے مٹا دے گا۔ 

 

    زیلینسکی کے بار بار اصرار پر جوبائیڈن نے یوکرین کو پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم دینے کی حامی بھر لی  ہے بائیڈن کے اس اعلان سے پیوٹن بہت ناراض ہوئے انہوں نے کہا کہ بےشک یہ میزائل سسٹم ہمارے ایس 300 اوردوسرے ہتھیاروں کے سامنے ناکارہ اور کباڑ ہے لیکن امریکہ نے یہ سسٹم یوکرین کو دے کر جنگ کو اور طویل بنا دیا ہے اور امریکہ کا یہ قدم جنگ کو بھڑکانے والا ہے ۔ 

 

    امریکہ کا یہ سسٹم سپر پاور کا غرور مانا جاتا ہے لیکن پیوٹن نے اسے کباڑ اور بے کار بتا دیا ہے  کہ یہ ہتھیار بہت پرانا ہے اور روس بہت جلد اس کو گرا دے گا  لیکن اگر یہ سسٹم یوکرین پہنچا تو امن اور بات چیت کے تمام راستے بند ہو جائیں گے ۔ 

 

    پیوٹن جانتے ہیں کہ 1981 میں لاؤنچ ہونے والا یہ ہتھیار روس کے2013 میں لاؤنچ ہونے والے ایس300 ڈیفنس سسٹم کا مقابلہ نہیں کر سکتا  لیکن پھر بھی زیلینسکی نے اس ہتھیار سے بہت ساری امیدیں لگا رکھی ہیں۔ 

 

    اگر پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم کو یوکریین میں تعینات کر دیا گیا تو یہ سیدھے سیدھے امریکہ اور روس کی جنگ ہوگی اور روس کئی بار امریکہ کو یہ باور کرا چکا ہے کہ اگر اس نے پیٹریاٹ میزائل سسٹم یوکرین بھیجا تو وہ بھی ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کر سکتا ہے۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+