روس اور امریکہ یورپ کے بعد ایشیا میں بھی آمنے سامنے

    وسیم حسن 

 

    امریکہ اور روس کی لڑائی یورپ سے ایشیا تک پہنچ چکی ہے امریکہ نے روس کے خلاف دس مہینوں تک یوکرین کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے اور اب یہ دونوں ملک بنگلہ دیش میں ایک دوسرے کے سامنے آ کھڑے ہوئے ہیں ۔ 

 

    حال ہی میں بنگلہ دیش میں  روس کے ایک ٹوئیٹر اکاؤنٹ سےایک کارٹون پوسٹ کیا گیا اس کارٹون کے ذریعے روس نے امریکہ ،یورپی ملکوں اور یوکرین کو نشانہ بنایا ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ یہ تمام ملک یوکرین کو استعمال کر رہے ہیں ۔ 

 

    جنگ کے دوران مارچ میں روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والی ووٹنگ میں بنگلہ دیش شامل نہیں ہوا تھا لیکن بعد میں بنگلہ دیش نے روس کے خلاف  یوکرین  کے حق میں ووٹ دیا تھا اس طرح بنگلہ دیش امریکہ اور روس کے درمیان جنگ کا ایک نیا اکھاڑہ بن گیا ۔ 

 

   چودہ دسمبر کو بنگلہ دیش میں  ہونے والے ایک واقعے نے امریکہ اور روس کے درمیان آگ کی چنگاری کو اور بھڑکا دیا بنگلہ  دیش میں  انسانی وسائل ایسوسی ایشن  کے سربراہ ساجد الاسلام پچھلے کچھ عرصے سے لاپتہ ہیں ۔ 

 

    امریکہ کے ایک صحافی  چودہ دسمبر کو ساجدالاسلام کے گھر گئے اور ان کی بہن سے ملاقات کی ملاقات کے وقت صحافی کے گھر کے باہر لوگوں کا ہجوم جمع ہو گیا اور امریکی صحافی کو وہاں سے نکلنا پڑا ۔ 

 

    اس واقعے کے بعد بنگلہ دیش میں امریکہ اور یورپی ملکوں کے خلاف روس نے بیان دیا  کہ وہ کسی ملک کے اندرونی معاملات  میں دخل اندازی نہ کریں اور اس نے امریکہ پر بنگلہ دیش کو ڈرانے اور دھمکانے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ بنگلہ دیش کے اندرونی معاملات میں گھسنے کی کوشش نہ کرے ۔ 

 

    روس یہ جانتا ہے کہ چین اور بھارت کا پڑوسی ملک ہونے کی وجہ سے بنگلہ دیش میں امریکہ اپنے پاؤں پھیلا رہا ہے امریکہ نے نیپال میں بھی  اپنے قدم جمانے شروع کر دیے ہیں امریکہ ایسے تمام ملکوں میں گھسنے کی کوشش کرتا ہے جہاں سے وہ اپنے دشمن ملکوں تک آسانی سے پہنچ سکے لیکن بنگلہ دیش میں روس امریکہ کے مقابل کھڑا ہے ۔ 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+