ولادیمیر پیوٹن کا اپنے دوست ممالک کے ساتھ مل کر نیٹو بنانے کا فیصلہ

      وسیم حسن 

 

    روس ، یوکرین جنگ میں نیٹو کے تمام ملکوں نے یوکرین کی بڑھ چڑھ کر مدد کی ہے اور روس سے خوب دشمنی نبھائی ہے اسی لیے روس نے نیٹو سے  بدلہ لینے کے لیے  اپنی ایک نیٹو بنانے کا فیصلہ کیا ہےاب نیٹو کا مقابلہ نیٹو سے ہو گا ۔ 

 

    ولادیمیر پیوٹن کے بیلاروس کے دورے میں لوکاشینکو سے ملاقات کے دوران  دونوں ممالک نے اپنے دوست ممالک کی ایک جماعت  بنانے کا فیصلہ کیا ہے  جو ملک روس کے نیٹو میں شامل ہوں گے ان میں روس،بیلاروس،شمالی کوریااور ایران ہیں اس کے علاوہ پوری دنیا کی نظر چین پر بھی ہے کہ یہ اونٹ اب کس کروٹ بیٹھتا ہے ۔ 

 

    زیلینسکی جنگ کے دوران بار بار یہ کہتے رہے ہیں کہ ہم روس کے خلاف کوئی مضبوط جماعت نہیں بنا پا رہے لیکن روس نے امریکہ کے خلاف  ایک مضبوط جماعت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس میں یورپ کے کئی اسلامی ملک بھی شامل ہو سکتے ہیں ۔ 

 

    ان اسلامی ملکوں میں سربیا اور مقدونیہ وغیرہ شامل ہیں یہ ایسے ملک ہیں جنہیں یورپی یونین اورنیٹو سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا اگر روس نےیہ جماعت بنا لی تونیٹو کی طاقت کمزور پڑ جائے گی ۔ 

 

    اس جنگ میں امریکہ کا ایک مقصد تو پورا ہو چکا ہے کہ اس نے یوکرین اور نیٹو ملکوں کو اپنے ہتھیار مہنگے داموں بیچ کر خوب منافع تو کما لیا ہے لیکن اس کا دوسرا مقصد روس کے خلاف نیٹو کی مدد سے تمام طاقتور ملکوں کو اکٹھا کرنا پورا نہ ہو سکا۔

 

    

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+