روس کی تینوں افواج نے آج یوکرین کے کئ علاقوں پر قیامت برپا کر دی

      وسیم حسن 

 

    روس یوکرین جنگ میں روس نے آج یوکرین کےسات بڑے شہروں پر 120 میزائلیں گرائیں روس کا یوکرین پر یہ آٹھواں بڑا حملہ ہے  جس میں کیو،خار کیو،اڑیسہ،لیو اور خیر سون سمیت کئی دوسرے بڑے شہروں کو نشانہ بنایا گیا ۔ 

 

    زیلینسکی کو پیوٹن  کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لیے روس کی فوج نے آسمان ، زمین اور سمندر سے یوکرین میں تباہی مچا دی اس سے پہلے 15 نومبر کو روسی فوج نے یوکرین پر 100 میزائلوں  سے حملہ کیا تھا  لیکن روس کا یہ حملہ اس سال کا اور اس جنگ سب سے بڑا اور خوفناک حملہ تھا ۔

 

    روس کے اس حملے میں روسی فوج  نے سب سے پہلے  شاہد 136 ڈرونز سے تباہی مچائی  یوکرین کے ایئر ڈیفنس سسٹم ان حملوں کو روکنے کی کوشش کرتے رہے لیکن روسی فوج نے ڈرونز کے بعد میزائلوں کی بوچھاڑ کر دی  ان حملوں میں کئی کروز میزائلیں بھی داغی گئیں  جن سے یوکرین کی کئی عمارتیں  خاک میں مل گئیں ۔ 

 

    کیو شہر پر کیے جانے والے  حملوں میں کئی پاور پلانٹس  تباہ ہو گئے جس کی وجہ سے اس شہر کی کثیر آبادی کپکپاتی سردی  میں بنا بجلی کےرہنے پر مجبور ہےاس وقت کیو کی تقریباً ٪ 90 آبادی بغیر بجلی کے کپکپاتے جاڑے اور روس کی میزائلوں کا مقابلہ کر رہی ہے ۔ 

 

    کیو پر روس کے ہوائی حملے لگاتار جاری ہیں اس لیے لوگ بنکروں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں  یہ دعوٰی بھی کیا جا رہا ہے کہ نئےسال کے آغاز پر روس  حملے مزید بڑھا سکتا ہے کیونکہ روس اپنی عسکری طاقت بڑے پیمانے پر بڑھا رہا ہے ۔ 

 

    اٹلی کے وزیرِ خارجہ نے جنگ کے حوالے سے  یہ دعوٰی کیا ہے کہ اگر پیوٹن کو جنگ میں خاطر خواہ نتائج نہ ملے تو وہ ایٹم بم کا بٹن بھی دبا سکتے ہیں روس نے اس حملے کی مکمل تیاری کر رکھی ہے اور اس سے پہلے وہ کئی مرتبہ یہ دعوٰی بھی کر چکے ہیں بلکہ روسی فوج کے ایک کمانڈر نے تو یہ بھی کہا تھا کہ جنگ جیتنے کے لیے ایٹمی حملہ ضروری ہے ۔ 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+