روس نے امریکہ کے پیٹریاٹ میزائل سسٹم پر سوال اٹھایا تو امریکہ ٹھٹھک گیا

      وسیم حسن 

 

    روس اور یوکرین  کے درمیان جاری جنگ میں امریکہ اور یورپی ملک مسلسل یوکرین کی  ہتھیاروں سے اور مالی مدد کر رہے ہیں اور اس جنگ میں روس کی مخالفت کر رہے ہیں لیکن آج تک کبھی بھی کسی ملک نے اس جنگ کے سلسلے میں سیدھا روس کا سامنا نہیں کیا ۔ 

 

    امریکہ اور نیٹو نے روس پر مختلف پابندیاں بھی لگائی تھیں تاکہ روس اس جنگ سے پیچھے ہٹ جائے لیکن روس نے ان پابندیوں کا کوئی خاطر خواہ اثر نہیں لیا جس کی توقع امریکہ اور یورپی ملک رکھتے تھےبلکہ روس اپنی بات پر اڑا رہا اور جنگ جاری رکھی ۔  

 

    لیکن اب امریکہ کو یوکرین کی مدد میں مشکلات پیش آ رہی ہیں امریکہ میں سابق صدر ٹرمپ کی پارٹی کا کہنا ہے کہ امریکہ یوکرین کی مدد میں کافی پیسہ برباد کر چکا ہے  اسلیے اب کہا جا رہا ہے کہ جیسے بائیڈن کی پارٹی پہلے یوکرین کی مدد کر رہی تھی اب نہیں کر سکے گی ۔ 

 

    زیلینسکی کے دورہ امریکہ میں زیلینسکی نے امریکہ  سے پیٹریاٹ ڈیفنس سسٹم  کی مانگ کی تھی  جس کی حامی امریکہ نے بھر لی تھی اور کہا تھا کہ وہ یہ سسٹم یوکرین کی سرحد پر لگا دے گا بلکہ یہ سسٹم یوکرین کو دے بھی دیا ہے۔ 

 

    اب روس نے امریکہ سے پوچھ لیا ہےکہ  امریکہ نے جو پیٹریاٹ سسٹم یوکرین کو دیا ہے اس سسٹم کو چلانے کے لیے کافی ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے  امریکہ نے اس کے لیے یوکرین کو پہلے سے کوئی ٹریننگ نہیں دی  یہ سسٹم صرف امریکہ کی فوج ہی چلا سکتی ہے۔ 

 

     اسلیے کیا اب امریکہ کی فوج بھی  اس سسٹم کے ساتھ  یوکرین جائے گی   روس کے اس سوال پر امریکہ جھجھک گیا  اور اس جنگ میں روس کے سامنے آنے سے بچنے کے لیے امریکہ  نے کہا کہ نہیں ہم نے پیٹریاٹ سسٹم تو دے دیا ہے لیکن اسے چلانے کے لیے اپنی فوج یوکرین نہیں بھیج رہے۔

 

    کیونکہ امریکہ کی فوج اتنی طاقتور نہیں ہے کہ وہ سیدھا روس سے ٹکر لے سکے کیونکہ روس کی فوج دنیا کی دوسری بڑی فوج ہے۔

 

    

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+