ولادیمیر پیوٹن کا 2023 میں بڑے حملے کا خطرناک منصوبہ

       وسیم حسن 

 

   ولادیمیر پیوٹن نے 2023 کے لیے اپنا خطرناک جنگی منصوبہ تیار کر لیا ہے ان کے ترکش کے سبھی تیر بہت جلد نشانے پر لگنے والے ہیں پیوٹن نے اپنی تینوں فوجوں کو ایک بڑے حملے کے لیےتیار کرنے کا ارادہ کر لیا ہے  بیلا روس کی سر زمین کو روس نے اپنے ایم آئی جے کی 31 میزائلوں سے لیس کر دیا ہے ۔ 

 

    سمندر میں روس نئے سب مرین اور بحری بیڑے اتار رہا ہے روس پہلے ہی اپنی سرمت میزائل کا ٹیسٹ بھی کر  چکا ہے اور اپنی زمینی فوج کی تعداد بھی لگاتار بڑھا رہا ہے۔

 

    ماسکو کی یہ نئی تیاری اتنی بھیانک ہے کہ اس سے امریکہ بھی بچ نہیں پائے گا بلکہ پیوٹن کی یہ بڑھتی ہوئی  جنگی تیاریاں  پوری دنیا کو تشویش میں مبتلا کر رہی ہیں  کہ اب پیوٹن کے نشانے پر یوکرین ہی ہے یا اس کی مدد کرنے والے ملک بھی پیوٹن کے غصے کا شکار بن سکتے ہیں۔ 

 

    پیوٹن نے امریکہ اور دوسرے ملکوں کو یہ پیغام بھی دیا ہے کہ ان کے پاس ہتھیاروں کی کمی نہیں ہے وہ اس جنگ کو بھی سیریا اور چیچنیا کی طرح طول دے سکتے ہیں خصوصاؑ چیچنیا کی طرح  اس جنگ کو کئی سالوں تک لمبا کھینچ سکتے ہیں اور یوکرین اور اس کے مدد گاروں کیلیے پریشانی یہ ہے کہ ان کے ہتھیار بمشکل ایک سال تک ہی کام آ سکتے ہیں ۔ 

 

    دوسری طرف روس کے  پاس ہتھیاروں کا ایسا بھنڈار ہے کہ وہ ایک طرف تو امریکہ اور نیٹو کا مقابلہ  بھی کر رہا ہے اور اب دعوٰی یہ کیا جا رہا ہے کہ روس ایران کو بہت جلد 24 سکھوئی35 جنگی طیارے دے رہا ہےیہ دعوٰی یورپی انٹیلیجینس رپورٹ نے کیا ہے یعنی روس نے بہت لمبی جنگ کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے ۔

 

 

 

    

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+