نئے سال کی شروعات روس نے یوکرین پر شاہد136 میزائلوں کی بارش سے کی

      وسیم حسن 

 

    نئے سال کے آغاز پر روس کی فوج نے یوکرین کے کئی ٹھکانوں پر زور دار حملے کر کے زیلینسکی کو یہ بتا دیا ہے کہ جب تک یوکرین نہیں جھکے گا تب تک حملے اسی طرح جاری رہیں گے یوکرین کی فوج نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ یکم جنوری کو روسی فوج نے یوکرین  کے 45 ٹھکانوں پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملے کیے ۔ 

 

    یوکرین نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ روس نے ان حملوں میں ایران کے شاہد 136 ڈرونز استعمال کیے روسی فوج نے ان حملوں میں پاور پلانٹس اور فوجی ٹھکانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا ۔ 

 

    بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو  میں نیٹو کے  جنرل سیکرٹری  جینز اسٹو لٹن برگ نے کہا ہے کہ ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی جاری رکھیں تاکہ یوکرینی فوج روسی فوج کے حملوں کا مقابلہ کر سکے اور روس کے خلاف جنگ میں ہتھیاروں کی کمی نہ ہو سکے ۔ 

 

    اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ روس کے بڑھتے ہوئے حملوں سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ پیوٹن جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں اور آنے والے دنوں میں وہ یوکرین پر بہت بڑا حملہ کر سکتے ہیں   روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس جنگ کا ذمہ دار یورپی ملکوں کو ٹھہرایا ہے امریکہ کی چودھراہٹ اور نیٹو کی ہٹ دھرمی اور منشا میں زیلینسکی نے یوکرین کو جھونک دیا ہے۔

 

    مسٹر پیوٹن نے نئے سال کے آغاز پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس جنگ میں تقریباً ایک لاکھ لوگ مارے گئے ہیں اور ان سب کی موت کا ذمہ دار یورپ ہے انہوں نے یورپ کو پوری دنیا کا دشمن ٹھہرایا ہے انہوں نے کہا کہ یوکرین پر حملہ ان کی مجبوری تھی کیونکہ یورپی ملک روس کو تباہ کرنے کے لیے یوکرین کو ہتھیار بنانے والے تھے۔

 

    لیکن روس نے یوکرین پر حملہ کر کے بساط ہی بدل دی کیونکہ 24 فروری کو روس کی خفیہ ایجینسی  کے جی پی نے جب یہ بتایا کہ یورپ یوکرین کے راستے روس کے دروازے تک پہنچ چکا ہے تو پیوٹن نے 24 فروری کی رات کو ہی یوکرین کی سر زمین کو میزائلوں سے دہلا دینے کا حکم دے دیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+