زیلینسکی نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل کے حق میں ووٹ دینے سے انکار کر دیا

      وسیم حسن

 

    یو این جی اے  اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ایک بنیادی پالیسی ساز ادارہ ہے جس میں تمام رکن ممالک کے اقوامِ متحدہ کے چارٹر میں شامل تمام بین الاقوامی مسائل کو زیرِ بحث لایا جاتا ہے حال ہی میں اقوامِ متحدہ کے اس ادارے میں  اسرائیل اور فلسطین  کے معاملے کو زیرِ بحث لایا گیا ۔

 

    فلسطین کے متعلق 2021 ء میں امریکہ کا یہ مؤقف تھا کہ فلسطین بین الاقوامی قانون کے تحت ریاست کے طور پر اقوامِ متحدہ میں شامل ہونے کا اہل نہیں ہے اس وقت امریکہ کی اس دلیل کے باوجود اقوامِ متحدہ میں شامل 139 ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا تھا ۔

 

    اب ایک مرتبہ پھر یو این جی اے میں فلسطین کے خلاف اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے یوکرین کے صدر سے درخواست کی کہ وہ اسرائیل کے حق میں ووٹ دیں نیتن یاہو نے زیلینسکی کو فون کیا اور درخواست کی کہ وہ اسرائیل کا ساتھ دیں ۔

 

    لیکن زیلینسکی نے نیتن یاہو کی اس درخواست پر یہ شرط رکھی کہ وہ یوکرین کو ایئر ڈیفنس سسٹم دیں گے تو وہ بھی اس کے متعلق سوچیں گے اس سے پہلے بھی یوکرین کئ مرتبہ اسرائیل سے آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم کی مانگ کر چکا ہے جس پر اسرائیل نے کبھی کان نہیں دھرے ۔

 

    اب اسرائیل کے وزیرِ اعظم کی درخواست پر زیلینسکی کے ہتک آمیز رویے سے دونوں ملکوں کے مابین تناؤ پیدا ہو گیا زیلینسکی کو یوکرین پر ایرانی ڈرونز کے حملے روکنے کیلیے اسرائیل کے ایئر ڈیفنس سسٹم کی اشد ضرورت ہے اور روس کے حملوں سے اپنے ملک کو بچانے کیلیے اس کو اسرائیل جیسے کئ ملکوں کے سامنے جھکنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے اس لیے زیلینسکی کو یہ روکھا انداز زیب نہیں دیتا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+