اسرائیل کی نئی حکومت کا نیا فیصلہ یوکرین کے لیے بڑا جھٹکا

      وسیم حسن 

 

    روس ، یوکرین جنگ میں پچھلے دس مہینوں سے روس کے خلاف یوکرین کا ساتھ دینے والے  ملکوں میں امریکہ کا دوست ملک اسرائیل  بھی شامل ہے جو اس جنگ میں لگاتار یوکرین کی خطرناک ہتھیاروں سے مدد کررہا ہے ۔ 

 

لیکن اب یورپی میڈیا نے دعوٰی کیا ہے کہ اسرائیل نے یوکرین کی مدد سے ہاتھ کھینچ لیا ہے اور اب وہ یوکرین کی بجائے روس کی مدد کرے گا اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے وزارتِ عظمٰی کا عہدہ سنبھالتے ہی  روس کی طرف رخ موڑ لیا۔ 

 

اور اب نیتن یاہو نے  زیلینسکی سے درخواست کی ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل  اسمبلی میں فلسطین کے خلاف  اسرائیل کے حق میں ووٹ دے  جس پر زیلینسکی نے  یہ شرط رکھ دی کہ اسرائیل اس کے بدلے یوکرین کو آئرن ڈوم ائیر ڈیفنس سسٹم دے ۔ 

 

    زیلینسکی کی اس شرط پر نیتن یاہو نےناراضگی کا اظہار کیا اور اب یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے  کہ یوکرین اسرائیل کے جن ہتھیاروں کی بدولت  نہ صرف روس کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہے بلکہ روس کے حملوں کا جواب بھی دے رہا ہے  اب  یوکرین کی بجائے وہی ہتھیار روس کو  دینے والا ہے ۔ 

 

    اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اس جنگ کے لیے مسٹر پیوٹن کو قصور وار نہیں ٹھہراتے حالانکہ اس سے پہلے اسرائیل امریکہ کے کہنے پر یوکرین کا ساتھ دیتا  رہا ہے لیکن اب اسرائیل کی نئی حکومت کا نیا فیصلہ زیلینسکی کے لیے بڑا جھٹکا ہے۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+