ایران 3 سال بعد بھی قاسم سلیمانی کی موت کا صدمہ نہیں بھولا اور امریکہ سے بدلہ لینے کی دھمکی دے دی
- 04, جنوری , 2023
وسیم حسن
تین جنوری کو ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی تیسری برسی کے موقع پر ایران کی فوج نے دھمکی خیز انداز میں کہا ہے کہ وہ قاسم سلیمانی کی موت کا بد لہ ضرور لیں گےقاسم سلیمانی کو 3 جنوری 2020 کو عراق میں امریکی ڈرون حملے میں شہید کر دیا گیا تھا ۔
قاسم سلیمانی ایران کی قدس فوج کے کمانڈر تھے وہ ایران میں سپریم لیڈر علی خمینی کے ما تحت دوسرے طاقتور ترین شخص مانے جاتے تھے ایران میں قاسم سلیمانی کو فوجی حکمت عملی کے حوالے سے ایران کا ہیرو مانا جاتا تھا ۔
وہ ایران کے دوسرے وزیر خارجہ تھے اور جس وقت انہیں مروا یا گیا اس وقت امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ تھے اور اس وقت قاسم سلیمانی کو مارنے کی وجہ یہ سامنے آئی تھی کہ ایرا ن امریکہ کے کئی اہم راہنماؤں کو مارنے کی سازش کر رہا ہے اور ان ایرانی فوجیوں کی راہنمائی قاسم سلیمانی کر رہا ہے ۔
قاسم سلیمانی 2003 میں عراق میں امریکہ کی جارحیت کے بعد عراق میں امریکی ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے مختلف گروہوں کی مدد کرتے رہے 2018 میں قاسم سلیمانی نےٹرمپ کو یہ دھمکی بھی دی تھی کہ ہم آپ کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں اتنا قریب کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے ۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جنگ شروع تو ٹرمپ کریں گے لیکن اس کا اختتام ہم کریں گے قاسم سلیمانی نے اپنے اس بیان کا ایک وڈیو بھی جاری کروایا تھا اس بیان کے دو سال بعد جب قاسم سلیمانی کو شہید کروایا گیا تو ٹرمپ نے کہا تھا کہ جنرل سلیمانی کو جنگ شروع کرنے کے لیے نہیں بلکہ جنگ روکنے کے لیے مارا گیا ہے ۔
ایران کی حکومت اور ایرانی فوج آج تین سال بعد بھی ان کی موت کا صدمہ نہیں بھولے اور ان کی برسی کے موقع پر ایک ایرانی فوج کے کمانڈر نے کہا ہے کہ وہ قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ امریکہ سے لے کر رہیں گے ۔
تبصرے