ایران 3 سال بعد بھی قاسم سلیمانی کی موت کا صدمہ نہیں بھولا اور امریکہ سے بدلہ لینے کی دھمکی دے دی

      وسیم حسن 

 

    تین جنوری کو ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی تیسری برسی کے موقع پر ایران کی فوج نے دھمکی خیز انداز میں  کہا ہے کہ وہ قاسم سلیمانی کی موت کا بد لہ ضرور لیں گےقاسم سلیمانی کو 3 جنوری 2020 کو عراق میں امریکی ڈرون حملے میں شہید کر دیا گیا تھا ۔  

 

    قاسم سلیمانی ایران کی قدس فوج کے کمانڈر تھے وہ ایران میں سپریم لیڈر علی خمینی کے ما تحت دوسرے طاقتور ترین شخص مانے جاتے تھے ایران میں قاسم سلیمانی کو فوجی حکمت عملی کے حوالے سے ایران کا ہیرو  مانا جاتا تھا ۔ 

 

    وہ ایران کے دوسرے وزیر خارجہ تھے اور جس وقت انہیں مروا یا گیا اس وقت  امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ تھے  اور اس وقت قاسم سلیمانی کو مارنے کی وجہ یہ سامنے آئی تھی کہ ایرا ن امریکہ کے کئی اہم راہنماؤں کو مارنے کی سازش کر رہا ہے اور  ان ایرانی فوجیوں کی راہنمائی قاسم سلیمانی کر رہا ہے ۔ 

 

    قاسم سلیمانی 2003 میں عراق میں امریکہ کی جارحیت  کے بعد عراق میں امریکی ٹھکانوں کو تباہ  کرنے کے لیے مختلف گروہوں کی مدد کرتے رہے 2018 میں قاسم سلیمانی نےٹرمپ کو یہ دھمکی  بھی دی تھی کہ ہم آپ کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں اتنا قریب کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے ۔

 

   انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جنگ شروع تو ٹرمپ  کریں  گے لیکن اس کا اختتام ہم کریں گے قاسم سلیمانی نے اپنے اس بیان کا ایک وڈیو بھی جاری کروایا تھا اس بیان کے دو سال بعد جب قاسم سلیمانی کو شہید کروایا گیا تو ٹرمپ نے کہا تھا کہ جنرل سلیمانی کو جنگ شروع کرنے کے لیے نہیں بلکہ جنگ روکنے کے لیے مارا گیا ہے ۔ 

 

    ایران کی حکومت اور ایرانی فوج آج تین سال بعد بھی ان کی موت کا صدمہ نہیں بھولے اور ان کی برسی کے موقع پر ایک ایرانی فوج کے کمانڈر نے  کہا ہے  کہ وہ قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ امریکہ سے لے کر رہیں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+