نیٹو اور امریکہ کے ولادیمیر پیوٹن کو بھڑکانے والے اقدام

      وسیم حسن 

 

    روس ، یوکرین جنگ کے دوران نیٹو کی طرف سے روس کو بھڑکانے والی کاروائی سامنے آئی ہے اور وہ یہ کہ نیٹو ملکوں نے رومانیہ کے راستے یوکرین کو ہتھیاروں کی بڑی کھیپ پہنچائی ہےجس میں راکٹ ، میزائل اور دوسرے جنگی ہتھیار شامل ہیں ۔ 

 

    حالانکہ روس جنگ کے دوران  کئی مرتبہ نیٹو ملکوں  کو یہ دھمکی بھی دے چکا ہے کہ اگر انہوں نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بند نہ کی توروس یوکرین کے ساتھ ساتھ انہیں بھی نہیں چھوڑے گا ۔

 

    روس نے امریکہ سے بھی دو ٹوک  الفاظ میں یہ کہہ دیا تھا کہ  اگر اس نے اپنا پیٹریاٹ میزائل  ڈیفنس سسٹم یوکرین کو دیا تو یہ جنگ یوکرین سے نکل کر سیدھی امریکہ پہنچ جائے گی لیکن امریکہ نے بھی روس کی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے  یوکرین کو اپنا ڈیفنس سسٹم دینے کا فیصلہ کر لیا ۔ 

 

    امریکہ اور نیٹو ملکوں کی اس ہٹ دھرمی سے پیوٹن بھڑک سکتے ہیں اور وہ کسی بھی وقت نیو کلیئر حملہ کر سکتے ہیں کیونکہ یوکرین کی انٹیلیجینس نے دعوٰی کیا ہے کہ روس نے پانی اور اونچے علاقوں میں ایسے ہتھیار تعینات کر رکھے ہیں جن سے وہ کبھی بھی نیو کلیئر جنگ شروع کر سکتا ہے ۔ 

 

    ڈونیسک کے علاقے میں روس کے فوجی ٹھکانوں پر یوکرینی حملوں کے بعد جنگ خطرناک  موڑ پر آ چکی ہے روس کی ویگنر فوج میں روس نے بیلا روس کے قیدیوں کو شامل کرنے کا کام شروع کر دیا ہے اور روس نے لوہانسک تک کے علاقے جہاں تک روس قبضہ کر چکا ہے  ایک حد متعین کر دی ہے ۔

 

    جہاں سے آگے اگر یوکرین نے بڑھنے کی کوشش کی تو ویگنر گروپ اس کو تباہ کر دے گا روس نے یوکرین کے کئی علاقوں پر ایم ایل آر ایس سے حملے کیے ہیں  اور یوکرین کے کئی شہروں کو ایک مرتبہ پھر دہلا کر رکھ دیا ہے ۔

 

    

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+